مہاجر بچوں کی اذیت ناک صورت حال کی ذمہ دار آسٹریلوی حکومت ہے،اقوام متحدہ

مہاجر بچوں کی اذیت ناک صورت حال کی ذمہ دار آسٹریلوی حکومت ہے،اقوام متحدہ

کینبرا:اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت آف شور حراستی مراکز میں برسوں سے محصور ایسے مہاجر بچوں کو ذہنی تکالیف میں مبتلا کرنے کی مرتکب ہوئی ہے، جو صدمات سہنے کے بعد اب مختلف نفیساتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے تحقیق کار فرانسوا کریپو نے ایک بیان میں بتایا کہ آسٹریلوی حکومت نے مہاجر بچوں کو ایسے حراستی مراکز میں قید رکھا ہوا ہے، جہاں وہ مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔
آسٹریلیا کی متنازعہ مہاجر پالیسی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ یہ بیان اب تک کا شدید ترین موقف قرار دیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب کریپو کی طرف سے یہ تازہ رپورٹ ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے، جب عالمی برادری یہ بحث جاری رکھے ہوئے ہے کہ تنازعات کے باعث بڑے پیمانے پر بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کی حالت زار کو کس طرح بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
کریپو نے حراستی مراکز میں قید ان مہاجر بچوں کی تکالیف بیان کرتے ہوئے کہاکہ (صدمات سے دوچار) ان بچوں میں الجھن اور ڈپریشن کی علامات دیکھی جا رہی ہیں، جن میں بے خوابی، ڈراونے خواب دیکھنا اور بستر میں پیشاب کرنا بھی شامل ہیں۔
یہ صورتحال قابل قبول نہیں ہے۔آسٹریلوی حکام کے زیر انتظام جنوبی بحرالکاہل میں واقع جزیرہ ریاست ناورو میں ایک حراستی کیمپ کا دورہ کرنے والے کریپو کے مطابق وہاں بچوں کو انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے اور اس صورتحال کو فوری طور پر بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ناورو یا مانوس کے حراستی مراکز میں بارہ سو مہاجرین اور تارکین وطن موجود ہیں، جن میں سے متعدد کئی برسوں سے وہاں بند ہیں۔