حرمت رسول ﷺ پر ہر شخص مر مٹنے کو تیار ہے، فردوس عاشق اعوان

Everyone is ready to die for the sanctity of the Prophet PBUH, Firdous Aashiq Awan
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: معاون خصوصی اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نفرت انگیز بیانیے اور انتہا پسندی سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر کسی مذہب کی توہین برداشت نہیں کی جا سکتی۔ حرمت رسول ﷺ پر ہر شخص مر مٹنے کو تیار ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ریاست مدینہ کے اصولوں کے مطابق فلاحی ریاست بنانا ہے۔ وزیراعظم کا مشن پسے طبقات کو مسائل سے نکالنا ہے۔ ریاست مدینہ کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر پالیسیز سے رہنمائی لی جا رہی ہے۔

معاون خصوصی اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ پسماندہ طبقوں کی بحالی اور ترقی حکومت کی اہم ترجیح ہے، ہمیں اسوہ رسول ﷺ پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگیوں کو گزارنا ہے۔ ریاست مدینہ میں انسانیت اور قانون کا احترام بنیادی اصول تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی 9 یونیورسٹیز میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے 25 کروڑ روپے سے طلبہ وطالبات کیلئے سکالرشپس کا اعلان کیا ہے جسے ہر سال بڑھایا جائے گا۔ نوجوان رسول پاک ﷺ کی سیرت طیبہ پر ریسرچ کریں اور مقالے لکھیں

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی واحد ذریعہ ہے جو نبی پاک ﷺ سے متعلق منفی پراپیگنڈے کو شکست دے سکتا ہے۔ وزیراعظم نے جو تقریر کی اور خط لکھا وہ بین الاقوامی سطح پر ایک پیغام ہے۔ شان رحمت اللعالمین ﷺ کو ایک تقریر یا ہفتے میں تقاریر کرکے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ شان رحمت اللعالمین ﷺ ہفتے کا مقصد ہے کہ ہم سب مل بیٹھیں۔ اقوام عالم کو پیغام دیں کہ نفرت اور انتہا پسندی کی سوچ کی اس گستاخی کو برداشت نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ریفارم ایجنڈا متعارف کرا رہی ہے۔ علمائے کرام کی رہنمائی ہر سطح پر درکار رہے گی۔ آج کا اجتماع نشاندہی کرتا ہے کہ ریاست مدینہ کا سفر کیسے طے کرنا ہے۔ پالیسیوں میں ریاست مدینہ کے اصولوں سے رہنمائی لی جا رہی ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ او آئی سی کا کردار ہی آپ کی کاوشوں کو زندہ رکھ سکتا ہے۔ ہمیں اپنے قول وفعل سے سیرت النبی ﷺ کو اجاگر کرنا چاہیے۔ عالمی امن کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ نفرت انگیز بیانیے اور انتہا پسندی سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر کسی مذہب کی توہین برداشت نہیں کی جا سکتی۔ عاشقان رسول ﷺ دنیا بھر میں کہیں بھی ہوں وہ متحد ہیں۔ مسلمان رسول پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کی کسی صورت اجازت نہیں دے سکتے۔