منی لانڈرنگ کیس: حمزہ اور سلمان شہباز کا گھوسٹ افراد کے ساتھ کاروباری تعلقات کا انکشاف

Money laundering case: Hamza and Salman Shahbaz's business relationship with ghosts revealed
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ کے رہنما حمزہ شہباز اور ان کے بھائی سلمان کا گھوسٹ افراد کے ساتھ کاروباری تعلقات کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق نادرا کے پاس ریکارڈ نہ ہونے پر نیب نے بیرون ملک مقیم مبینہ افراد کو گھوسٹ قرار دے دیا ہے۔ برطانیہ میں مقیم گھوسٹ افراد سے 29 لاکھ ڈالر کی فارن ٹی ٹی کی لین دین کی گئی۔

ذرائع کے مطابق عثمان ایکسچینج کمپنی کے راستے گھوسٹ افراد کے ساتھ انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کا کھیل کھیلا گیا۔ ان گھوسٹ افراد میں محمد شکور، پرویز، محمد کمال، محمد سرور، محمد کاشف، انیس مغل، فیصل رسول، محمد ثاقب، افتخار، نثار احمد، بشیر، نور عالم، محمد موسیٰ، یونس، عمر حسین، منصور اور انجم علی شامل ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق یہ گھوسٹ کاروباری شخصیات کبھی برطانیہ گئی ہی نہیں۔

خیال رہے کہ میاں شہباز شریف اور ان کے بچوں کیخلاف لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس چل رہا ہے۔ رواں ماہ 11 نومبر کو عدالت کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کیخلاف فرد جرم عائد کرتے ہوئے مزید سماعت 26 نومبر تک ملتوی کی گئی ہے۔ دونوں شخصیات نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

اس موقع پر میاں شہباز شریف نے عدالت کے روبرو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قومی احتساب بیورو اپنی ساکھ کھو چکا ہے، مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ اس ادارے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ مجھ پر قیامت تک بھی یہ الزامات ثابت نہیں ہو سکتے، اگر ایسا ہو گیا تو میں قوم کا مقروض ہونگا۔ انہوں نے جیل میں دی گئی سہولیات کو بھی حکومتی انتقام قرار دیا۔