وفاقی حکومت نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نا مرد بنانے کا قانون واپس لے لیا

وفاقی حکومت نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نا مرد بنانے کا قانون واپس لے لیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر جنسی زیادتی کے مجرم کو نامردبنانے کا قانون واپس لے لیا ہے جس کی تصدیق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کی۔ 
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر جنسی زیادتی کے مجرموں کی کیمیکل کیسٹریشن کا فیصلہ واپس لے لیا تھا اور آرڈیننس میں موجود شق کو مشترکہ اجلاس سے منظور ہونے والے نئے قانون کے ذریعے نکالا گیا۔ 
ڈاکٹر فروغ نسیم کیساتھ موجود پارلیمانی سیکرٹری قانون ملیکہ بخاری نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے کیمیکل کیسٹریشن کی شق کو نکالنے کی سفارش کی تھی جس پر یہ شق کریمنل لاءبل سے نکالی گئی، ہم اسلام کے منافی کوئی بھی قانون سازی نہیں کریں گے، اینٹی ریپ کرائسز سیل ملک کے ہر ضلع میں قائم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بدھ کو پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرم کی آختہ کاری (نامرد بنانے) کا قانون منظور کیا گیا تھا تاہم اسلامی نظریاتی کونسل نے آختہ کاری کو غیر شرعی سزا قرار دیتے ہوئے زنا کی سخت اسلامی سزائیں دینے کا کہا تھا۔