مذاکرات کے دوران شاہ محمود نے کہا تھا وہ پاگل نہیں مانتا ہم کیا کریں: رانا ثناء اللہ 

مذاکرات کے دوران شاہ محمود نے کہا تھا وہ پاگل نہیں مانتا ہم کیا کریں: رانا ثناء اللہ 
سورس: File

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا لانگ مارچ صرف میڈیا کی حد تک رہ گیا ہے، عمران خان کے لانگ مارچ کا مقصد اہم تعیناتی پر اثر انداز ہونا ہے۔ مذاکرات کے دوران ایک بار شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ وہ پاگل نہیں مانتا ہم کیا کریں۔ 

 نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میرا تجربہ ہے حساس نوعیت کے فیصلے کاغذ پر لانے سے پہلے اتفاق رائے ہوتا ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کا ہے،اہم تعیناتی کے معاملہ پر وزیراعظم کو اتفاق رائے حاصل ہوچکا ہے، اتفاق رائے کے بعد تعیناتی کا معاملہ پیپر پر آنا اور عملدرآمد رسمی کارروائی رہ جاتی ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اہم تعیناتی پر اتحادیوں سے مشاورت وزیراعظم نے ہی کی ہے اس عمل میں جہاں اسحاق ڈار کی مدد درکار تھی وہ حاصل کی گئی ۔آرمی چیف کی تقرری میں مزید تاخیر کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ میرے خیال میں ایک دو دن میں فیصلہ سامنے آجائے گا، میں کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ فیصلے سے پہلے قیاس آرائی ہو۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان ڈھیٹ، بے شرم اور بے عزت آدمی ہے، عمران خان کو نہ کسی کی عزت کا احساس ہے نہ خیال ہے، عمران خان آنے والے آدمی کیلئے مشکلات پیدا کرنے کیلئے ایسی باتیں کرنا چاہتا ہے، عمران خان کے ساتھ جو ہورہا ہے کوئی اور شخص ہوتا تو شرم سے ڈو ب مرتا، عمران خان نے 2014ء سے اب تک مسلسل غلط بیانی اور توہین کرنے کی کوشش کی۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سب کیا دھرا سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا تھا، ثاقب نثار ایسا کرتے تو کوئی اور نہیں کرسکتا تھا، ثاقب نثار نے واٹس ایپ جے آئی ٹی بنائی جس کے ارکان کا تعلق فوج سے تھا، اس وقت نواز شریف سے کہا گیا کہ آرمی چیف کو بلا کر اس معاملہ کو آپ کے حق میں کرنے کیلئے کہیں مگر انہوں نے مناسب نہیں سمجھا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک ،شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری سے ملاقاتیں اور بات چیت  ہوتی رہتی ہے۔ مذاکرات کے دوران ایک بار شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ وہ پاگل نہیں مانتا ہم کیا کریں۔ 

مصنف کے بارے میں