آرمی چیف کی تعیناتی ہونے دیں، بلاول بھٹو کا لانگ مارچ ایک ہفتے کیلئے موخر کرنے کا مطالبہ

آرمی چیف کی تعیناتی ہونے دیں، بلاول بھٹو کا لانگ مارچ ایک ہفتے کیلئے موخر کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لانگ مارچ 2 ہفتے موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچہ بچہ جانتاہے یہ شخص آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ کرنا چاہتا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ تعیناتی کا عمل کامیابی سے مکمل ہو جائے۔ 
تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے جدوجہد کی جس میں ہماراخون ،پسینہ شامل ہے، پیپلزپارٹی نے مشکلات کا سامنا کیا اور پھر عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا، ہمیں سلیکٹڈ وزیراعظم کو برداشت کرنا پڑا، سلیکٹڈ کی وجہ سے پاکستان کو نقصان ہوا، معیشت اور عوام کو نقصان ہوا، خارجہ پالیسی کو نقصان ہوا اور ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔ 
انہوں نے کہا کہ کوویڈ کی وجہ سے بھی معاشی مشکلات کا سامنا رہا جبکہ یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی معیشت متاثر ہوئی، پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے دوست ممالک کےساتھ تعلقات خراب ہوئے اور اب ان کے لانگ مارچ بھی کوئی جمہوری مقاصد کیلئے نہیں، ملکی ترقی کیلئے ہرادارے کواپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہو گا، ہم نے متنازعہ کردارکی بجائے آئینی کردار ادا کرنا ہے۔ 
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، عمران خان کو آئینی طریقے سے ہٹانے کافیصلہ کیا تھا کیونکہ عمران خان کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوا، خان صاحب تاحیات ایکسٹینشن دے رہے تھے مگر ان کی اس آفر کو مسترد کیا گیا، جنرل باجوہ کی جانب سے ایکسٹینشن کو مسترد کرنا آئینی کردار تھا، عمران خان نے حقیقی آزادی کیلئے راولپنڈی کو کیوں چنا؟ عمران خان ایک بار پھر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیداکرنے کے درپے ہیں۔ 
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان تعیناتی کے عمل کومکمل ہونے دیں پھرآئیں اورجلسہ کریں، عمران خان صاحب! ہم آپ کی اس سازش کو بھی ناکام بنائیں گے، جب تک ایسے لوگ پاکستانی معیشت سے کھیلتے رہیں گے ملک ترقی نہیں کرے گا، پی ٹی آئی کے 2014ءکے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا، عمران خان کو کہتا ہوں ہوش کے ناخن لیں، ایک یا 2 ہفتے مارچ میں تاخیر کر لیں، بچہ بچہ جانتا ہے یہ شخص تعیناتی کو متنازعہ کرنا چاہتا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ تعیناتی کا عمل کامیابی سے مکمل ہو جائے۔ 

مصنف کے بارے میں