میانمار روہنگیا مسلمانوں کو مظالم سے بچانے میں ناکام رہا، اقوام متحدہ

میانمار روہنگیا مسلمانوں کو مظالم سے بچانے میں ناکام رہا، اقوام متحدہ

ینگون:  اقوام متحدہ کے دو خصوصی مشیروں نے کہا ہے کہ میانمار حکومت ریاست راکھائن میں روہنگیا مسلم اقلیت کو مظالم سے بچانے اور اس حوالے سے خود پر عائد ہونے والی بین الاقوامی ذمے داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی۔

نیو یارک سے جمعرات کو فرانسیسی خبر رساں ادارہ کے مطابق اس عالمی ادارے کے ان دونوں خصوصی مشیروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ان دونوں عہدیداروں اور کئی دیگر شخصیات نے میانمار حکومت کو کئی بار یہ تنبیہ کی تھی کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوتی جا رہی تھی۔

اقوام متحدہ کے ان دو مشیروں میں سے ایک آڈاما ڈینگ ہیں، جو نسل کشی کی روک تھام کے لیے اس عالمی ادارے کے خصوصی مشیر ہیں جبکہ دوسرے ایوان سیمینووچ ہیں، جو تحفظ سے متعلق ذمے داریوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے خصوصی مشیر ہیں۔ان دونوں سرکردہ شخصیات نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ میانمار حکومت کو تنبیہ کر دی گئی تھی کہ اس پر اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں روہنگیا مسلم آبادی کو مظالم سے بچانے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت جو بڑی ذمے داریاں عائد ہوتی ہیں، وہ پوری نہیں کی جا رہی تھیں۔

اس بیان کے مطابق راکھائن میں روہنگیا مسلم برادری پر مظالم اور خونریزی کی لہر کے باعث جو بحران پیدا ہوا، اس پر بین الاقوامی ردعمل بھی ایک اجتماعی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ روہنگیا برادری پر مظالم کی روک تھام کے سلسلے میں بین الاقوامی برادری بھی اتنی ہی بری طرح ناکام ہو گئی، جتنا کہ میانمار کی حکومت اس معاملہ میں ناکام رہی ۔

مصنف کے بارے میں