مستقبل میں پاکستان آبی قلت کا شکار ہو سکتا ہے، چیف جسٹس

مستقبل میں پاکستان آبی قلت کا شکار ہو سکتا ہے، چیف جسٹس
کیپشن: انسان خوراک کے بغیر تو زندہ رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بغیر نہیں، چیف جسٹس۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

اسلام آباد: ملک میں پانی کی قلت کے پیش نظر پانی جیسی عظیم نعمت کو محفوظ بنانے کے لیے آبی ذخائر کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر اہتمام دو روزہ کانفرنس کا آغاز ہو گیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی ہدایت پر پاکستان لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے زیر اہتمام ہونے والی اپنی نوعیت کی اس پہلی کانفرنس کا افتتاح صدر مملکت نے کیا۔ جس کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کر رہے ہیں۔

کانفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے پانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پانی کے بغیر زندگی کا وجود ناممکن ہے۔ انسان خوراک کے بغیر تو زندہ رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بغیر نہیں۔

چیف جسٹس نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ پاکستان کے آبی ذخائر خطرناک حد تک کم ہو چکے ہیں اور مستقبل میں ملک آبی قلت کا شکار ہو سکتا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آبی ذخائر میں اضافے کے لیے عدلیہ بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

آبی ذخائر کے حوالے سے اس کانفرنس میں غیر ملکی آبی ماہرین بھی شریک ہیں جو کم مدت میں پانی کے ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے اپنی تحقیقی خدمات کے بارے بتائیں گے۔

اس کانفرنس کے مجموعی طور پر 5 سیشنز ہوں گے جس سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیئرمین واپڈا بھی خطاب کریں گے۔