پاکستانی نوجوان سٹاک مارکیٹ میں کیسے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟

پاکستانی نوجوان سٹاک مارکیٹ میں کیسے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟

لاہور: بازارِ حصص یا سٹاک مارکیٹ کیا ہے اور نوجوان یہاں کیسے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟ یہ بازار کمپنیوں کے شیئرز کی خرید وفروخت کی جگہ ہے۔ کسی بھی کمپنی کا ایک شیئر اس کا ایک حصہ ہوتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے نوجوانوں کی رہنمائی کیلئے اس حوالے سے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فرض کریں ایک کمپنی کی مالیت 100 روپے ہے اور آپ نے اس کے 50 روپے کے شیئرز خرید لیے ہیں تو آپ اس کے 50 فیصد حصے کے مالک بن جائیں گے۔ یہاں موجود کمپنیاں سٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ ہوتی ہیں۔ اس وقت پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 35 مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 542 اندراج شدہ کمپنیاں ہیں۔

بازارِ حصص میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو کسی بھی فعال بروکر کے پاس اپنا اکاؤنٹ کھلوانا ہوگا۔ اس حوالے سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ پر بروکرز کی فہرست موجود ہے۔ یہ کسی بھی بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے جیسا ہی ہوتا ہے تاہم اس میں بروکر کے اعتبار سے مختلف دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی طرح ابتدا میں جمع کروائی جانے والی رقم بھی بروکر کے حساب سے مختلف ہو سکتی ہے۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد آپ کے پاس ’لیوریج‘ کا آپشن بھی ہوتا ہے۔ لیوریج دراصل بروکر اور سرمایہ کار کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے جس کے تحت آپ ابتدا میں جمع کروائی گئی رقم کی بنا پر سرمایہ کاری کے لیے مزید رقم لے سکتے ہیں۔ تاہم اس کی واپسی بمعہ سود کرنی ہوتی ہے اور عام طور پر نئے سرمایہ کاروں کو لیوریج کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے سے منع کیا جاتا ہے۔

روزانہ شیئرز کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے علاوہ دیگر ذرائع سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ پراپرٹی، سونا، کاروبار وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے آپ کو ایک خطیر رقم درکار ہوتی ہے جبکہ سٹاکس میں سرمایہ کاری کرنا بہت آسان بھی ہے اور چھوٹی رقم سے آغاز کیا جا سکتا ہے۔ سٹاک مارکیٹ کاروبار کو سہارا دینے اور سرمایہ اکھٹا کرنے کا بھی ایک اچھا طریقہ ہے۔