ریاست کی جانب سے پولیس پر دباؤ ڈال کر صفدر کو گرفتار کیا گیا: محمد زبیر

ریاست کی جانب سے پولیس پر دباؤ ڈال کر صفدر کو گرفتار کیا گیا: محمد زبیر
کیپشن: file photo

کراچی:  جبکہ ترجمان مسلم لیگ (ن) محمد زبیر نے کہا کہ سندھ پولیس پر دباؤ ڈال کر اسٹنگ آپریشن کیا گیا، ریاست کی جانب سے اسٹنگ آپریشن کیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔ پولیس کا یہ معیار ہوگیا ہے کہ کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر گھس گئی۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ، سعید غنی سے بات ہوئی ہے، سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا گیا۔ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری پر سوچا گیا اس کا الزام سندھ حکومت پر جائے گا۔ سب کے سامنے آ جائے گا کہ سندھ حکومت پر کس نے دباؤ ڈالا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا بھی کہنا ہے کہ سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق گورنر سندھ ہوں، تھانے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، مقدمات اور گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں۔

واضح رہے کہ قائداعظم پروٹیکشن اینڈ مینٹیننس آرڈیننس کے 6، 8 اور 10 کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو بڑی سزا کی توقع کی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قائداعظم پروٹیکشن اینڈ مینٹیننس آرڈیننس کی سیکشن 6، 8 اور 10 کے مطابق مزار کے اندر کسی بھی قسم کے جلسے جلوس کی ممانعت ہے۔

مزار قائد تحفظ ایکٹ یہ بھی کہتا ہے کہ کسی بھی جرم کی کم سے کم سزا 3 سال یا اسے جرمانے میں بھی تبدیل کیا جا سکتا۔

تحفظ ایکٹ کی سیکشن 427 کے تحت 50 ہزار روپے سے زائد کا نقصان پہنچانا جرم ہے جب کہ سیکشن 506 بی کی خلاف ورزی کی سزا بھی 2 سال اور جرمانہ ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے شوہر کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان کے ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑ کر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کیا۔

مریم نواز نے ٹوئٹر کے ذریعے اپنی شوہر کی گرفتاری کی اطلاع دی اور اس سلسلے میں انہوں نے اپنے پولیٹیکل سیکرٹری ذیشان ملک کی ایک ٹوئٹ بھی شیئر کی۔

مریم نواز نے کہا کہ جب پولیس اہلکار زبردستی اندر گھسے تو وہ کمرے میں موجود تھیں اور سو رہی تھیں۔ ذیشان ملک کی جانب سے ٹوئٹ کی گئی ویڈیو میں ہوٹل کے کمرے کا ٹوٹا ہوا لاک دکھایا گیا ہے۔

ادھر وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ مزار قائد پر کیپٹن (ر)صفدر نے جو کچھ کیا وہ نا مناسب تھا، لیکن جس انداز میں کراچی پولیس نے گرفتاری کی وہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایت پر نہیں ہوئی، پولیس کا یہ اقدام پی ڈی ایم کی جماعتوں میں خلیج پیدا کرنے کی سازش کا حصہ ہے، ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔

تھانہ بریگیڈ کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف مقدمہ بریگیڈ تھانے میں درج ہے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کرکے تھانہ عزیز بھٹی میں رکھا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو آج کورٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ منتقلی کی جگہ سے متعلق ابھی کچھ نہیں بتاسکتے۔ تفتیش کے بعد ہی انہیں کورٹ میں پیش کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا

ادھر مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے مریم نواز کے ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ محترمہ، سندھ پولیس بلاول کے مکمل اور براہ راست کنٹرول میں ہے۔ یا تو گرفتاری آپ اور اتحادیوں نے پبسلٹی اسٹنٹ کی خاطر کرائی، یا آپ ایک دوسرے کیخلاف تاحال کام کر رہے ہیں، مریم نواز بتائیں، دونوں میں سے کون سی بات سچ ہے؟ شہزاد اکبر کا مریم نواز سے سوال۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کے لیے مریم نواز کراچی پہنچی تھیں جہاں مزار قائد پر کیپٹن صفدر نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگوائے تھے جس کے بعد وفاقی وزرا نے اس اقدام پر مریم نواز سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔