سانحہ حفیظ سنٹر، ڈی جی ریسکیو نے بڑا دعویٰ کردیا

سانحہ حفیظ سنٹر، ڈی جی ریسکیو نے بڑا دعویٰ کردیا

لاہور :  موبائل فون اور لیپ ٹاپ کے کاروبار کا بڑا مرکز حفیظ سینٹر میں آتشزدگی کا افسوسناک واقعہ، دکانداروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ 

تفصیلات کے مطابق   حفیظ سینٹر میں لگی خوفناک آگ پر 14 گھنٹے کے ریسکیو آپریشن کے بعد قابو پا لیا گیا، کولنگ کاعمل جاری ہے۔ دکانوں میں پڑے کمپریسر پھٹنے سے دھماکے ہوئے۔ جس سے علاقے میں دھوئیں کےبادل چھا گئے۔ ریسکیو اور فائربریگیڈ کی 33 سے زائد گاڑیاں اور 60 سے زائد ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں شریک ہوئے۔پاک فوج، رینجرز، واسا اور ریسکیو ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے حفیظ سنٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔ رضوان نصیر کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور اب عمارت کی کولنگ کا عمل جاری ہے۔ 70 فیصد پلازے کو نقصان سے بچا لیا گیا ہے جبکہ عمارت کا 30 فیصد حصہ مکمل طور پر متاثر ہوا ہے۔ تاجروں کے ریسکیو سروس پر تحفظات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں وقت پر کال موصول ہوتی تو مزید نقصان ہونے سے روکا جا سکتا تھا۔ ہمیں 6 بجکر 11 منٹ پر آگ لگنے کی کال آئی، اور اس وقت آگ کو لگے ہوئے 2 سے 3 گھنٹے ہو چکے تھے۔

ذرائع کے مطابق اس سے قبل پلازہ میں ایکٹو فائر پر قابو پایا جا چکا تھا، اور ترجمان ریسکیو پنجاب کے مطابق کچھ پاکٹس میں ہیٹ کی وجہ سے وقفہ وقفہ سے آگ سلگ جاتی تھی۔یاد رہے اس سے پہلے ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے سارا ملبہ پلازہ انتظامیہ پر ڈال دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حفیظ سنٹر میں موجود فائر ہائیڈرنٹ کام نہیں کر رہے۔ ساری رات آگ پھیلتی رہی، صبح کال کی گئی۔ دکانوں میں میٹریل موجود ہے اوپر سے آگ بجھ جائے تو نیچے لگ جاتی ہے۔

صدر حفیظ سنٹر ملک کلیم کا کہنا تھا کہ ہماری 200 کے قریب دکانیں اور سامان جل کر خا ک ہو گیا، آگ کے باعث اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ ریسکیو گاڑیوں سات بجے کے بعد آنا شروع ہوئیں۔ سنارکل 10 بجے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔اس واقعہ پر صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد کہتے ہیں آتشزدگی کا واقعہ بہت تکلیف دہ ہے۔ پنجاب حکومت تاجروں کے نقصان کا ازالہ کرے گی۔ حکومت نےکمیٹی بنا دی ہے جو تاجروں کے نقصان کا اندازہ لگائے گی۔