وزیر اعظم نے استعفیٰ کا فیصلہ کرلیا

وزیر اعظم نے استعفیٰ کا فیصلہ کرلیا


لندن :  برطانیہ کے وزیر اعظم بورس مانسن بہار کے موسم میں استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں ا ور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ان کی تنخواہ بہت کم ہے اور ان کا گزارا بہت مشکل سے ہوتا ہے۔


تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے ممبر آف پارلیمنٹ ٹوری نے دعویٰ کیا ہے کہ  برطانوی وزیر اعظم نے ممبران پارلیمنٹ جو ان کے قریبی دوست بھی ہیں ان کے ساتھ ایک ذاتی محفل میں اپنے دل کی باتیں کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ان کا گزارہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر تنخواہ میں بہت مشکل سے ہورہا ہے اور وہ سوچ رہے ہیںکہ کوئی بھی دوسرا کام کر کے یہ سال ختم ہونے سے پہلے اپنے مالی مسائل حل کر لیں ورنہ شاید وہ مالی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں۔


برطانوی ممبر پارلیمنٹ کے اس انکشاف کے بعد برطانوی میڈیا میں ہلچل مچ گئی ہے تو یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ 23 ہزار ڈالر ماہانہ برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں کالم لکھ کر بھی کماتے ہیں۔اس کے حوالے مختلف لیکچرز کیلئے ذریعے بھی ہزاروں ڈالر کماتے ہیں۔برطانوی اخبار مرر کا دعویٰ ہے کہ صرف گزشتہ ماہ میں انہوں نے دو لیکچر کے بدلے میں 1 لاکھ 60 ہزار روپے کمائے ہیں۔


برطانوی نیوز ویب سائٹ میٹرو نے وائٹ ہال کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم چھ ماہ مزید انتظار کرتے چاہتے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ وہ بریگزٹ کے معاملے کو حل کر لیں اور اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس سے بھی برطانیہ کو پاک کر لیں پھر وہ استعفیٰ دینے کیلئے آزاد ہوں گے ۔