کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مقدمے کا مدعی مفرور ملزم نکلا، پولیس کی تصدیق

کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مقدمے کا مدعی مفرور ملزم نکلا، پولیس کی تصدیق

کراچی: پولیس نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمے کے مدعی کے مفرور ملزم ہونے کی تصدیق کر دی ہے ۔ سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ وقاص احمد خان کے خلاف تھانہ سپرہائی وے میں مقدمہ درج ہے اور اس کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق وقاص احمد و دیگر کے خلاف 25 اگست 2019 کو مقدمہ درج ہوا تھا، مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور کارِ سرکار میں مداخلت کی بھی دفعات ہیں۔

پولیس کے مطابق احسن آباد میں زمینوں پر ناجائز قبضوں کے خلاف کارروائی کی تھی اور یہ کارروائی سپریم کورٹ کے حکم پر کرنے گئے تھے جس پر ملزمان نے مزاحمت کی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے، وقاص احمد مقدمے میں عدالت سے مفرور ہے جب کہ مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان نے عدالت سے ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سندھ پولیس نے مزارِ قائد کا تقدس پامال کرنے کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا جنہیں مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف مقدمے کا مدعی خود دہشتگردی کی عدالت کا مفرور ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)  صفدر کو سندھ پولیس نے مزار قائد کا تقدس پامال کرنے کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا جنہیں مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا ہے۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پیر کی صبح کراچی میں نجی ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مریم نواز نے اپنی ٹوئٹ سے بتایا تھا کہ کراچی میں پولیس نے ہوٹل میں ہمارے کمرے کا دروازہ توڑ کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے ہوٹل کے کمرے کی ویڈیو بھی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ جب پولیس اہلکار زبردستی اندر گھسے تو وہ کمرے میں موجود تھیں اور سو رہی تھیں۔