وزیر اعظم کے بولڈ فوٹو شوٹ پر نئی بحث کا آغاز

وزیر اعظم کے بولڈ فوٹو شوٹ پر نئی بحث کا آغاز


ہیلنسکی: فن لینڈ کی وزیر اعظم کے بولڈ فوٹو شوٹ کے بعد ملک بھر میں جنسیت کے موضوع پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ جہاں عوام کی ایک کثیر تعداد ان کی تصاویر کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے وہاں پر اکثر لوگ اسے ان کا ذاتی معاملہ قرار دے رہے ہیں۔


تفصیلات کے مطابق فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا میرن کی جانب سے حال ہی میں معروف فیشن میگزین کے لیے کرائے گئے قدرے بولڈ فوٹو شوٹ پر وہاں جنسیت پر نئی بحث چھڑ گئی۔ٹرینڈی میگزین نے اکتوبر 2020 کے شمارے میں سانا مارین کو سرورق کی زینت بنایا اور میگزین نے ان کا انٹرویو بھی شائع کیا۔تاہم مذکورہ انٹرویو کے لیے وزیر اعظم سانا مارین کی جانب سے کھچوائی گئی تصاویر کے بعد فن لینڈ میں جنسیت پر نئی بحث چھڑ گئی اور کئی افراد نے وزیر اعظم کو بولڈ فوٹو شوٹ کروانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔


میگزین نے اگرچہ سرورق پر وزیر اعظم کی عام تصویر شائع کی تاہم میگزین میں شائع ان کے انٹرویو میں بعض تصاویر انتہائی بولڈ ہیں۔میگزین نے سانا میرن کی ایک بولڈ تصویر انسٹاگرام پر بھی شیئر کی، جس کے بعد لوگوں نے سوشل میڈیا پر بھی جنسیت کے معاملے پر بحث کرتے ہوئے وزیر اعظم کی تصاویر کو عریاں اور فحش قرار دیا۔


یاد رہے کہ سانا میرن دسمبر 2019 میں محض 34 برس کی عمر میں وزیر اعظم بننے کے بعد دنیا کی نوجوان ترین وزیر اعظم بنی تھیں اور گزشتہ ایک سال سے انہوں نے ملک میں کئی تبدیلیاں بھی متعارف کرائیں۔