سعودی فرمانروااور ولی عہد نے پہلی دفعہ پاکستان کے دورہ کی دعوت قبول کر لی

سعودی فرمانروااور ولی عہد نے پہلی دفعہ پاکستان کے دورہ کی دعوت قبول کر لی

جدہ : پاکستان اور سعودی عرب نے سٹرٹیجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حق اور فلسطینیوں کے حقوق کیلئے مل کر کوششیں کرنے کا اعادہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا اور حمایت جاری رکھے گا , سعودی عرب نے ضرورت پڑنے پر ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ,کسی کو بھی سعودی عرب پر حملہ کر نے کی اجازت نہیں دینگے،مسلم امہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت حق خود ارادیت کیلئے کردار ادا کرے ۔

وزیراعظم عمران خان نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیرملکی دورے کے دور ان اعلیٰ سعودی حکام اوراسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے ملاقاتیں کیں۔ سعودی وزیرتوانائی خالد الفالح اورصدرسعودی انوسٹمنٹ فنڈ اوردیگرسے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وزیرخزانہ اسد عمر، مشیرتجارت عبدالرزاق داﺅد، سیکرٹری خارجہ اورسعودی عرب میں پاکستان کے سفیرخان ہشام بن صدیق بھی موجود تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اوراقتصادی تعلقات کے امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی رابطے مزید بہترکرنے پربھی غورکیا گیا۔

دوران سعودی وزیرنے وزیراعظم سے خانہ کعبہ کے اندرجانے کے تجربے سے متعلق پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہمارا پہلا اوربہترین دورہ ہے۔ملاقات کے دوران علاقائی وخطے کی امن وسلامتی اور مسلم امہ کو درپیش مسائل کے امور بھی زیر غور آئے ۔ وزیراعظمنے سعودی قیادت سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کا معاملہ بھی اٹھایا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر اور نہتے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کا معاملہ بھی اٹھایا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم امہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت حق خود ارادیت کیلئے کردار ادا کرے۔


 ملاقات کےاپنے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے سعودی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران سعودی فرمانروااور ولی عہد کو جلد پاکستان کے دورے کی دعوت دی ۔ دونوں رہنماﺅں نے وزیراعظم کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔ ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

دونوں ممالک کی قیادت نے مسئلہ کشمیر کے حق اور فلسطینیوں کے حقوق کیلئے مل کر کوششیں کرنے کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم عمران خان سے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور پاکستانی سفیرہشام بن صدیق موجود تھے۔ اس موقع پرباہمی دلچسپی کے امور اورمسلم امہ کو درپیش چیلنجزپرگفتگو کی گئی۔بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد حسین ،مشیرتجارت عبد رزاق داود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر خان ہشام بن صدیق بھی موجود تھے۔ وزیراعظم کی سعودی فرمانروا کے محل میں آمد کے موقع پر ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں پیش کی گئیں۔ وزیر اعظم عمران خان کا سعودی وفد سے تعارف کرایا گیا۔ شاہ سلمان کا تعارف پاکستانی وفد کے اراکین سے کروایا گیا۔اس سے قبل دورہ سعودی عرب پر گئے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ رات عمرہ ادا کیا ¾ان کی آمد پر خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولاگیاجہاں وزیراعظم نے نوافل ادا کیے اور ملک کی خوش حالی کے لیے دعائیں کیں۔

جدہ سے مدینہ پہنچنے پر گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا جبکہ پاکستانی سفیر خان ہشام بن صدیق،سعودی حکام اور قونصلیٹ کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔عمران خان نے مدینہ منورہ کی سرزمین پر جوتے اتار کر ننگے پاو¿ں قدم رکھا تھا، روضہ رسول پر حاضری دی اور وہاں نماز مغرب اور نوافل ادا کیے تھے۔اپنے دورے کے دور ان وزیر اعظم عمران خان نے ایک سعودی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں کہاکہ سعودی عرب نے ضرورت پڑنے پر ہمیشہ پاکستان کی مددکی اور ساتھ دیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سعودی کے ساتھ کھڑا رہے گا اور حمایت جاری رکھے گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کسی کو بھی سعودی عرب پر حملہ کر نے کی اجازت نہیں دینگے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو جب بھی مشکل صورتحال پیش آئی تو سعودی عرب نے بروقت مدد دی، اسی لئے پاکستان میں جو بھی برسراقتدار آئے گا وہ سب سے پہلے سعودی عرب کا دورہ کرے گا۔ اپنے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خاننے جدہ میں شاہ فیصل محل میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز وزارت اس انداز میں تشکیل دی جائیگی کہ یہ صحیح معنوں میں پاکستانیوں ، سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری کی خدمت کرسکے اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے۔

عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں میں بڑی صلاحیت ہے اور ہم ان کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ حاصل کریں گے۔وزیراعظم کے دورے کے بعد سعودی وزیر اطلاعات کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب سے غیر ملکی دوروں کا آغاز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آمد سعودی عرب کی اہمیت کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیر اطلاعات عواد صالح نےکہا کہ عمران خان کا دورہ عالمی سطح پر سعودی قیادت کی مستحکم پوزیشن اجاگر کرتا ہے ۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے اپنے وفد کے ہمراہ روانہ ہوئے تو وزیراطلاعات عواد صالح اور میئر جدہ شہزادہ مشعل بن ماجد بن عبدالعزیز نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈے پر رخصت کیا۔