پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس، برقرار رکھی جانے والی پالیسیوں پر عملدرآمد ہوگا: آئی ایم ایف

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس، برقرار رکھی جانے والی پالیسیوں پر عملدرآمد ہوگا: آئی ایم ایف

اسلام آباد: پاکستان میں انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے نمائندے نے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر بہت افسوس ہے ، آئی ایم ایف برقرار رکھی جاسکنے والی پالیسیوں پر عملدرآمد اور میکرو اکنامک استحکام یقینی بنائے گا ۔

ایک بیان میں پاکستان میں آئی ایم ایف کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ان کی ہمدردیاں لاکھوں سیلاب زدگان کے ساتھ ہیں ۔ نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے تحت کام جاری رکھیں گے اور حکام کے ساتھ مل کر ریلیف اور تعمیرِ نو کی کوششیں کی جائیں گی جن میں حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی مدد کی جاری کوششیں بھی شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک کو اربوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے ۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق ملک بھر میں 8958 گھروں کو گزشتہ 24 گھنٹے میں جزوى نقصان پہنچا جبکہ 13 ہزار سے زائد گھروں کو مکمل نقصان پہنچا ۔ حاليہ سيلاب سے 11 لاکھ 44 ہزار 787 گھروں کو جزوى نقصان پہنچا ، بارشوں اور سيلاب سے 778560 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے ۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق اب تک ملک بھر کى 12 ہزار 7 سو 35 کلو ميٹر سڑک متاثر ہوئیں جبکہ ملک بھر میں 375 پلوں کو نقصان پہنچا ۔ 9 لاکھ 43 ہزار 909 مال مویشی بارشوں اور سيلاب سے ہلاک ہوئے ۔ دريائے سندھ میں کوٹرى کے مقام پر تاحال درميانے درجے کا سيلاب ہے ۔

مصنف کے بارے میں