کابل : امریکہ کے افغانستان کیلئے سفیر برائے امن ظلمے خلیل زاد نے افغانستان اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں تعطل پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ کے سفیر زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے دوحہ میں ہونے والے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے تعطل کا شکار ہونے پر خدشات کا اظہار کر دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اہم موقع پر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذکرات کا تعطل کا شکار ہونا خطے میں قیام امن کے لیے خطرناک ہے ،انھوں نے کہا کہ افغان حکومت کو طالبان سے مذکرات کیلئے پرانے طریقہ کار کو ہی اپنانا چاہئے تھا ۔
واضح رہے کہ افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے طالبان سے مذاکرات کیلئے افغانستان کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے دو سو سے زائد نمائندوں کو طالبان سے بات چیت کیلئے دعوت دی تھی جس پر افغان طالبان نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی شادی بیاہ یا پارٹی کی تقریب نہیں ہورہی ہے جس کیلئے افغان حکومت دو سو شہریوں کو مدعو کر رہی ہے ۔
دوحہ مذاکرات ایک سنجیدہ معاملہ ہے جس کیلئے منتخب نمائندوں کو ہی مدعو کیا جانا چاہئے ، افغان طالبان نے حکومت کی اس حرکت کو مزاحیہ قرار دیتے ہوئے مزید مذاکراتی ادوار سے انکار کر دیا ہے۔