لاہور: کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد حسین رضوی کو رہا کرنے کا امکان ہے جبکہ ملک بھر سے گرفتار کئے گئے کارکنوں کو بھی رہائی مل سکتی ہے۔
حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد حسین رضوی کی رہائی کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی رہائی حکومت اور ٹی ایل پی کی مجلس شوریٰ کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں عمل میں آئی گی۔
حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے تحت ملک بھر سے گرفتار کئے گئے کارکنوں کو رہا کیا جائے گا۔ ان کے خلاف درج مقدمات واپس لئے جائیں گے اور جن رہنماؤں کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے ان کے نام اس فہرست سے نکالے جائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ رات شیخ رشید نے بتایا تھا کہ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے ہیں اور فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کی جائے گی۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک ملک بھر سے تمام تر دھرنے ختم کرے گی اور مسجد رحمتہ للعالمین سے بھی دھرنے کو ختم کیا جائے گا جبکہ بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور جن لوگوں کے خلاف مقدمات درج ہیں ان کا بھی اخراج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 12 اپریل کو ٹی ایل پی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ حکومت نے 20 اپریل تک معاہدے پر عمل نہ کیا تو اسلام آباد کی جانب مارچ کیا جائے گا، جس کے چند ہی گھنٹوں بعد سعد رضوی کو گرفتار کر کے کوٹ لکھپت جیل میں قید کر دیا گیا تھا۔
سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں دھرنے اور مظاہرے شروع ہوگئے تھے، جس پر حکومت نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹی ایل پی کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم بھی قرار دیا گیا تھا۔