مولانا فضل الرحمن کا سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے بائیکاٹ کا فیصلہ

مولانا فضل الرحمن کا سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے بائیکاٹ کا فیصلہ
سورس: File

اسلام آباد : سربراہ پی ڈی ایم اور امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کی سماعت کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آج پارٹی کا کوئی رہنما یا نمائندہ عدالتی نوٹس پر سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوگا۔ 

سینئر صحافی صالح ظافر کی رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو اعتماد میں لے لیا ہے اور کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے اپنی قرارداد میں متفقہ طورپر تنازع کا سبب بننے والے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ ایک اور اہم پیشرفت یہ ہوئی ہے کہ پی ڈیم ایم کے صدر نے واضح طور پر ایک مرتبہ پھر پی ٹی آئی چیف عمران خان کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے وفد نے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں مولانا فضل الرحمن سے ڈیرہ اسماعیل خان کے قریب ان کے آبائی گھر میں ملاقات کی لیکن یہ وفد مولانا کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پر راضی نہ کر سکا۔ انہوں نے مہمانوں کو بتایا کہ ان کی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کی کارروائی سے فاصلہ اختیار کیا جائے گا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول نے ڈیرہ اسماعیل خان سے واپسی پر وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات کی اور انہیں مولانا کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے مبینہ طور پر بلاول بھٹو سے کہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کی رائے کا احترام کرتے ہیں کیونکہ عمران خان اور ان کی جماعت کے حوالے سے مولانا کی رائے غلط نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے صدر کی حیثیت سے ہم مولانا کی رائے کا احترام کرتے ہیں، اور عید کی چھٹیوں کے بعد آئندہ ہفتے ان کے ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان میں ملاقات کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمان آج صبح اپنے موقف کا اعلان کریں گے۔ بلاول نے مولانا کو آصف زرداری کا پیغام بھی پہنچایا۔  پی ڈی ایم کے صدر نے بلاول کو بتایا کہ عمران خان ناقابل بھروسہ انسان ہیں اور وہ سیاسی شخصیت نہیں ہیں، اس بات کی ضمانت کون دے گا کہ جو وعدہ وہ کریں گے وہ اس پر یو ٹرن نہیں لیں گے۔ 

مصنف کے بارے میں