سعودی خاتون نے مرگی کی نئی دوا تیار کر لی، 4 گنا زیادہ موثر

سعودی خاتون نے مرگی کی نئی دوا تیار کر لی، 4 گنا زیادہ موثر

ریاض: سعودی خاتون سارہ الرشود نے مرگی کی نئی دوا ایجاد کر لی۔ اب تک موجود دواؤں کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ موثر ہے۔ سارہ نے سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ فی الوقت سعودی مارکیٹ میں مرگی کی جو دوائیں فارمیسیوں پر دستیاب ہیں یہ ان کے مقابلے میں کم خطرات کی حامل ہیں اور ان سے کم از کم 4 گنا زیادہ موثر ہے۔ الرشود کنگ سعود یونیورسٹی میں معاون پروفیسر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ بچپن ہی سے دوا سازی میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ ان کا خواب تھا کہ وہ سعودی عرب میں مرگی کے ہزاروں مریضوں کو مرض سے نجات دلانے والی نئی دوا تیار کریں۔ اس کا 50 فیصد حصہ مکمل ہو گیا ہے یعنی مرگی کی نئی دوا کا فارمولا تیار کر لیا گیا ہے۔ پروانہ ایجاد حاصل ہو چکا ہے اب اس دوا کی تیاری کا مرحلہ باقی ہے۔ یہ کام ہو گا تو میرے خواب کا دوسرا 50 فیصد حصہ بھی شرمندہ تعبیر ہو جائیگا۔

سارہ الرشود کو یورپی ایجادات کے ادارے نے بھی پروانہ ایجاد جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرے گھر والوں اور دوستوں نے بڑی حوصلہ افزائی کی۔ عالمی ادارہ صحت کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق دنیا بھر میں 50 ملین افراد مرگی کے مریض ہیں جن میں 177 ہزار سعودی عرب میں ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں