ڈھائی سال سے عافیہ صدیقی سے ٹیلی فون پر رابطہ بھی نہیں ہوسکا : ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

ڈھائی سال سے عافیہ صدیقی سے ٹیلی فون پر رابطہ بھی نہیں ہوسکا : ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

کراچی :ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اپیل کی ہے کہ دختر پاکستان ڈاکٹر عافیہ کی جرم بے گناہی کی پاداش میں امریکی حراست سے رہائی اور وطن واپسی کے معاملہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زیر غور لاکر جلد سے جلد حل کیا جائے۔ اہلخانہ عافیہ سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، ڈھائی سال سے ٹیلی فون پر مختصر سی بات چیت کا سلسلہ بھی بند کردیا گیا ہے ۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا 3 مارچ ، 2016 ء کو گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اس کی والدہ اور اہلیہ سے انسانی ہمدردی کی بنیادپرحکومت پاکستان کی اجازت سے25 دسمبر یوم قائد پر ملاقات کرائی جارہی ہے جو کہ انسانیت کے ناطے مستحن اقدام ہے حالانکہ پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے والا کلبھوشن ایک سفاک دہشت گردو قاتل ثابت ہوچکا ہے جس کی سزا پر عوام جلد سے جلد عملدرآمد چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے سفاک دہشت گرد اورپاکستان دشمن سرگرمیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کواپنے اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دے کر پاکستان نے انسانی ہمدردی کا اعلیٰ معیار پیش کیا ہے لیکن اس موقع پر محب وطن پاکستانی شہریوں میں بے چینی کی ایک لہر بھی دوڑ گئی ہے۔ چونکہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی 14 سالوں سے امریکی قید میں ہے اس لئے اس بے چینی کا ازالہ کرنے کیلئے عافیہ کے معاملہ کو فوری اور ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔