تاجروں نے 8 بجے ریسٹورنٹس اور کاروبار بند کرنے کا فیصلہ مسترد کر دیا

تاجروں نے 8 بجے ریسٹورنٹس اور کاروبار بند کرنے کا فیصلہ مسترد کر دیا

لاہور: تاجروں نے حکومت کی جانب سے 8 بجے ریسٹورنٹس اور کاروبار بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یہ فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق صدر آل پاکستان ریسٹورنٹس ایکشن کمیٹی نے حکومت کے 8بجے ریسٹورنٹس بند کرنے کے فیصلے کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ریسٹورنٹس جلد بندکرنے کے فیصلے کو فوری واپس لے۔
صدر آل پاکستان ریسٹورنٹس ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے ریسٹورنٹس انڈسٹری تباہ کی لیکن موجودہ حکومت تو اسے دیوالیہ کرنے لگی ہے، چھ کروڑ لوگ فوڈ انڈسٹری سے منسلک ہیں جبکہ 25 لاکھ خواتین ریسٹورنٹس کے کاروبار کا حصہ ہیں۔ 
علاوہ ازیں صدر کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ دکاندار 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، حکومت اہم فیصلوں سے قبل مشاورت نہیں کرتی،دکانیں زبردستی بند کرانے کی مزاحمت کریں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے توانائی بچت پروگرام کے تحت مارکیٹیں، ریسٹورنٹس رات 8 بجے اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کی منظوری دیدی ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ کابینہ کے فیصلوں سے 62 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ 
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شادی ہال کے اوقات کار رات 10 بجے تک کر دئیے جائیں گے، پوری دنیا میں مارکیٹیں رات کو نہیں کھلتیں اور کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورت میں 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں