عدلیہ مخالف تقاریر ،وزیراعظم عمران خان کے خلاف  درخواست مسترد

عدلیہ مخالف تقاریر ،وزیراعظم عمران خان کے خلاف  درخواست مسترد


لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست مسترد کر دی ہے۔

خیال رہے رجسٹرار آفس نے درخواست کیساتھ مصدقہ نقول لف نہ کرنے کا اعتراض عائد کیا تھا۔ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ایڈووکیٹ محمد فیضان، نصیر چوہان اور طاہر مقصود بٹ نے دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف  اپنایا گیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے تقریر کرتے ہوئے عدلیہ کی کارکردگی پر تنقید کی اور عدالتوں میں زیر سماعت اپوزیشن کے خلاف مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

درخواست میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلیٰ  عدلیہ کے ججز اور ان کے فیصلے پر تنقید کرنا توہین عدالت زمرے میں آتا ہے،سپریم کورٹ نے 2013میں عمران خان کو عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پر توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ  عدلیہ مخالف بیان دینے پر سپریم کورٹ نے طلال چوہدری اور نہال ہاشمی سمیت دیگر سیاست دانوں کو سزائے دی لہذا وزیراعظم عمران خان کو بھی پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا حکم دے اور انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کر کے وضاحت طلب کی جائے۔