معاملات خراب ہو رہے ہیں، آڈیو ویڈیو لیکس پر فوری سماعت کی جائے : عمران خان کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط 

معاملات خراب ہو رہے ہیں، آڈیو ویڈیو لیکس پر فوری سماعت کی جائے : عمران خان کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط 
سورس: File

اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے غیر مصدقہ آڈیو اور ویڈیو لیکس سے متعلق سپریم کورٹ میں دائردرخواست کی فوری سماعت کی استدعا کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کو معاملے کا جائزہ لینے کے لیے تفصیلی خط لکھا ہے۔

سپریم کورٹ کے تمام ججز کو لکھے عمران خان کے خط کے متن کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے مشکوک اورغیرمصدقہ آڈیوز اور ویڈیوز کےمنظرِ عام پر آنے کا سلسلہ جاری ہے جن میں مختلف موجودہ اورسابق سرکاری شخصیات اور عام افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو سامنے لائی جا رہی ہے۔

عمران خان کے مطابق منظرِعام پر آنے والی آڈیوز اور ویڈیوزغیرمصدقہ مواد پر مشتمل ہوتی ہیں جنھیں تراش خراش اور کاٹ چھانٹ کرکے ڈیپ فیک سمیت دیگر جعلی طریقوں سے تیار کیا جاتا ہے۔

خط کے متن کے مطابق چند ماہ پہلے بعض ایسی آڈیوز منظرِعام پر آئیں جن کے مواد سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ وزیراعظم کے دفتر’ اور وزیر اعظم ہاوس سے متعلق تھیں۔ جن سے تاثر ملتا ہے کہ ان مقامات کی خفیہ نگرانی یا یہاں ہونے والی بات چیت کی خفیہ ریکارڈنگز ایک معمول تھا۔

خط کے مطابق ایوانِ وزیراعظم بلاشبہ ریاست کا حساس ترین ایوان ہے جہاں قومی حساسیت کے حامل معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جاتا ہے۔ایوانِ وزیراعظم کی سیکیورٹی پر نقب سے عوام کی سلامتی، تحفظ اور مفادات و حیات پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ 

انہوں نے دعوی کیا کہ قومی شواہد موجود ہیں کہ ان غیرمصدقہ و جعلی آڈیوز/ویڈیوز کے ذریعے تنقیدی آوازوں کو دبایا جانا مقصود ہے، مجھ سمیت کئی سابق سرکاری شخصیات اور عام افراد ان جعلی، غیرمصدقہ اور کانٹ چھانٹ سے تیار کردہ لیکس کا نشانہ بن چکے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دیگر بہت سے افراد کے ساتھ سینیٹر اعظم سواتی کے پرائیویسی کے بنیادی آئینی حق کو بری طرح پامال کیا گیا۔

ان کے مطابق ’ اکتوبر 2022 میں ان آڈیو لیکس پر معزز عدالت کے روبرو ایک آئینی درخواست دائر کی۔ بدقسمتی سے اب تک میری یہ درخواست سماعت کیلئے مقرر نہ کی جا سکی اور اب معاملات بہتری کی بجائے مزید ابتری کے شکار ہوچکے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ اس مواد کی حفاظت کا کیا انتظام ہے؟ گزشتہ چند ماہ سے جاری اس سلسلے کو روکنے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے۔ استدعا ہے کہ ان غیرمصدقہ و غیر مجاز آڈیو لیکس کے معاملے پر میری آئینی درخواست فوراً سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔ 

مصنف کے بارے میں