لاہور:ساہیوال واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تو سی ٹی ڈی سے بھی نئی وضاحت سامنے آگئی۔ترجمان نے بتایاگوجرانوالہ میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرکے 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک کردئیے جنہوں نے ساہیوال میں مارے گئے ذیشان کے گھر میں پناہ لے رکھی تھی۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ٹی وی چینلز پر ساہیوال واقعے کی خبر چلی تو انہیں ذیشان کے مارے جانے کی اطلاع ملی۔
یہ ذیشان کے گھر سے باہر نکلے، جنہیں انٹیلی جنس اہلکاروں نے شناخت کرکے تعاقب کیا ، حملہ آوروں نے خود کش جیکٹس پہن رکھی تھیں ،ان سے دستی بم بھی برآمد ہوئے۔دونوں دہشت گردوں کو جب گھیرے میں لیا گیا تو انہوں نے خود کو رات 10 بج کر ستاون منٹ پر اڑالیا ۔
اس سے پہلے سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کار میں اغوا کار سوار تھے اور مقابلے کے بعد 3 بچوں کو بازیاب کرالیا گیا۔گزشتہ روز سیف سٹی کیمرے سے ایک مشتبہ کار کی نشاندہی ہوئی، جس میں اگلی سیٹ پر 2 مرد موجود تھے اور وہ لاہور سے ساہیوال جارہے تھے،جس پر عمل کیا گیا تو کار نہیں رکی ، اور کار کے ڈرائیور ذیشان نے سی ٹی ڈی ٹیم پر فائرنگ شروع کردی۔
دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد ذیشان ہلاک ہوگیا،ذیشان کے پاس دھماکا خیز مواد تھا اور خاندان کو بورے والا چھوڑنے کے بعد اس کا منصوبہ تھا کہ وہ اسے خانیوال یا ملتان میں کہیں چھوڑ دے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق شاید خلیل کے خاندان کو ذیشان سے متعلق معلوم نہیں تھا کہ وہ دہشت گرد بن چکا ہے، دہشت گردوں نے خاندان کو استعمال کیا اور وہ اس کی بھینٹ چڑھ گئے۔