کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 11 فیصد سے بھی بڑھ گئی

کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 11 فیصد سے بھی بڑھ گئی

اسلام آباد: پاکستان میں مہلک وائرس کے چھ ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آگئے  جبکہ مثبت کیسز کی شرح بھی 11 فیصد سے بڑھ گئی۔ کورونا ملک میں مزید 5 افراد کی جان لے گیا، مجموعی اموات کی تعداد29 ہزار 42ہوگئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ( این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 58 ہزار 943 ٹیسٹ کیے گئے، 6 ہزار 808 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 11 اعشاریہ 55 فیصد رہی۔کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 13 لاکھ 45 ہزار 801 ہوگئی۔

این سی او سی کے مطابق 918 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

https://twitter.com/OfficialNcoc/status/1483964991392911363?s=20

API Response: Bad Request

 خیال رہے کہ گزشہ روز این سی او سی نے صوبوں سے مشاورت کے بعد کورونا سے متعلق نئی پابندیوں کی منظوری دیدی ہے۔نئی پابندیوں کا اطلاق 20 جنوری سے 31 جنوری2022 تک ہو گا۔

این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر شادی تقریبات میں افراد کی شرکت کو ایک بار پھر محدود کیا جارہا ہے،  جس کے تحت 10 فیصدتک کورونا شرح والے شہروں میں 300 افراد کو انڈور  تقریبات میں شرکت کی اجازت ہو گی اور 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں انڈور تقریبات پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔ جبکہ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں 500 تک افراد کیلئے آؤٹ ڈور تقریبات  کی اجازت دی گئی ہے۔مکمل ویکسی نیٹڈ افراد ہی انڈور تقریبات میں شرکت کر سکیں گے۔شادی تقریبات پر پابندیوں کا اطلاق  22 جنوری سے 15 فروری 2022 تک ہو گا۔

این سی او سی نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر  تعلیمی اداروں کے حوالے سے بھی نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جس کے تحت 10 فیصد سے زائدشرح والے شہروں میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ 
 اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ 10فیصد سے زائدشرح پر 12سال سے کم بچوں کی نصف تعداد سکول جاسکے گی جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے 100 فیصد طلبا سکول آئیں گے۔ 
اعلامیہ کے مطابق ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں آئندہ 2 ہفتوں کے دوران بھرپور کورونا ٹیسٹنگ ہو گی جبکہ بلند شرح والے تعلیمی ادارے ایک ہفتہ بند رکھے جائیں گے۔ این سی اوسی نے 12سال سے زائد عمر طلبا کی کورونا ویکسی نیشن بھی لازمی قرار دیدی  جس کا آغاز یکم فروری سے ہو گا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں 100فیصدطلبہ کی ویکسی نیشن یقینی بنائی جائے گی، ویکسی نیشن سے استثنیٰ کیلئے طلبہ کو میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہو گا جبکہ ویکسی نیشن نہ کرانے والے طلبہ تعلیمی سہولتوں سے محروم رہیں گے۔


پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی نئی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں  جس ے بعد پبلک ٹرانسپورٹ پر کھانا دینے پر مکمل پابندی ہو گی،پابندیوں کا اطلاق 20 جنوری سے ہو گا۔  اندرون  ملک فضائی سفر میں بھی کھانا دینے پر مکمل پابندی ہو گی۔جبکہ تجارتی سرگرمیاں  بغیر کسی رکاوٹ کے ایس او پیز کے تحت جاری رہیں گی۔ سرکاری و نجی دفاتر 100 فیصد حاضری کیساتھ کام جاری رکھ سکیں گے۔

این سی او سی نے صوبوں کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل در آمد کرنے کی ہدایت کر دی۔ صوبے حسب ضرورت کورونا مائیکرو اور سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کر سکیں گے۔