حنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ محفوظ

حنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ محفوظ
کیپشن: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نےحنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

حنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی سماعت انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد اکرم خان نے کی۔

اس موقع پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے وکیل نے گواہ نعیم کا بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا اور کہا کہ گواہ نے بیان دیا ہے اس کا سرٹیفیکٹ دینا چاہتے ہیں۔ جس پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ گواہ کے بیان کی کلیریکل غلطیوں کو اس موقع پر درست نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی مؤخر

گواہ نے 2015 میں بیان ریکارڈ کروایا اور نیب دلائل مکمل کر چکی ہے اور اب ہمارے اعتراض پر یہ سرٹیفیکیٹ جمع کروانے کی باتیں کر رہے ہیں۔ جج سردار محمد اکرم نے ریمارکس دیے کہ اس لیے کہتے ہیں وکالت بہت مشکل کام ہے کیونکہ آنکھ اور کان کھلے رکھنے پڑتے ہیں۔

عدالت نے فریقین وکلا سے استفسار کیا کہ ملزم کی درخواست پر فیصلہ ابھی دوں یا آخر میں آج جمعہ ہے اور اگر فیصلہ لکھنے بیٹھا تو آدھا گھنٹہ لگے گا جس پر فریقین کے وکلا نے کہا کہ آپ فیصلہ آخر میں دے دیں۔

حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے اڈیالہ جیل میں فلاحی کام کروانے کا فیصلہ کر لیا، ذرائع
 

ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی تھی۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں