حکومت میں آکر ریاست اور اداروں کو مضبوط کرینگے :عمران خان

حکومت میں آکر ریاست اور اداروں کو مضبوط کرینگے :عمران خان
کیپشن: فوٹو بشکریہ فیس بک

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت میں آکر ریاست اور اداروں کو مضبوط کریںگے، پاکستان کی خارجہ پالیسی خود انحصاری، ملکی اور قومی مفاد میں ہوگی ‘امریکا سے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہوں گے۔

روسی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس بہت اچھے امیدوار ہیں، ہم حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں، دھرنے اور پاناما کیس کی وجہ سے قوم میں کرپشن کے خلاف شعور اجاگر ہوا جبکہ آنے والی حکومت کو سب سے زیادہ مالی مسائل کا سامنا ہوگا اور اداروں کی اصلاحات ترجیح ہوگی۔

یہ خبر بھی پڑھیں:پیپلز پارٹی کا انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف مؤقف واضح ہے: بلاول بھٹو
   

امریکہ سے تعلقات کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ماضی میں امریکا سے تعلقات یکطرفہ بنیادوں پر تھے جس کا پاکستان کو جانی اور مالی نقصان ہوا لیکن ہم امریکا سے دو طرفہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات رکھیں گے، افغانستان کا فوجی حل ممکن نہیں سیاسی مفاہمت ہی افغانستان میں امن کیلئے ضروری ہے جبکہ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق امریکا کا موقف سراسر غلط ہے اور افغانستان کا اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا انتہائی افسوسناک ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:میڑک کے طلباء رزلٹ کیلئے ہو جائیں تیار! اہم خبر آگئی
   

انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ امریکا سے اچھے تعلقات رکھیں گے تاہم پاکستان کو غیر ملکی امداد پر انحصار سے بچائیں گے، پاکستان غیر ملکی امداد سے نہیں اپنے بجٹ، تجارت اور اپنے سرمائے سے پیروں پر کھڑا ہوگا۔ ملک میں فوجی حکومتوں سے متعلق سوال پر کہا کہ کرپٹ جمہوری حکومتیں خراب کارکردگی کی وجہ سے فوجی مداخلت کا جواز فراہم کرتی ہیں، اب وقت بدل گیا ہے، فوج میں بھی مارشل لاء کے خلاف اتفاق رائے موجود ہے۔ بطور وزیراعظم پہلا حکم کیا ہوگا کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ابھی اس بارے میں سوچا نہیں اور یقینی جیت کے بعد پہلی موو کا سوچیں گے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں