شامی فوج کے درعا میں داعش کے ٹھکانوں پر حملے

شامی فوج کے درعا میں داعش کے ٹھکانوں پر حملے

دمشق: شامی فوج نے درعا میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔دو روزہ یک طرفہ سیز فائر کے بعد شامی طیاروں اور توپخانوں نے اس شہر پر بھاری بمباری کی۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ اردن کی سرحد سے متصل درعا کے مشرقی علاقوں میں 6 مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ دمشق حکومت نے فوری طور پر ان حملوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔شامی فورسز کی کوشش ہے کہ درعا میں ان جنگجوؤں کو پسپا کر دیا جائے۔

دوسری طرف روسی دفترخارجہ نے آستانہ عمل کے اگلے دور کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آستانہ عمل کے تحت شام امن مذاکرات کی آئندہ نشست کے لئے تمام اقدامات کئے گئے ہیں۔اس بیان کے مطابق، آئندہ مذاکراتی نشست میں شام کی صورتحال اور گزشتہ مذاکرات میں طے پانے والے معاہدوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا.

واضح رہے کہ ایران، روس اور ترکی کی مشترکہ حکمت عملی کے تناظر میں شام امن مذاکرات کے چار دور منعقد کئے جاچکے ہیں جس میں اس عمل کے تین بانی ممالک کے علاوہ شامی حکومت اور مخالفین کے نمائندے اور اقوام متحدہ کے ایلچی شریک تھے۔

شام امن مذاکرات پر آستانہ عمل کے چوتھے دور میں شریک ایران،روس اور ترک وفود کے سربراہوں نے شام کے چار علاقوں میں امن زون کے قیام کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کردئیے تھے۔

امن زون معاہدے کے نکات کے مطابق، مقررہ علاقوں میں مسلح فریقین ایک دوسرے کے درمیان کسی بھی طرح کی کشیدگی یا جھڑپوں سے گریز کرنے پر پابند ہوں گے۔

مصنف کے بارے میں