بغیر اجازت بننے والی بحریہ ٹاون، دیگر ہاوسنگ اسکیموں کو گرانے کا حکم

بغیر اجازت بننے والی بحریہ ٹاون، دیگر ہاوسنگ اسکیموں کو گرانے کا حکم

کراچی: سپریم کورٹ کے واٹر کمیشن نے بغیر اجازت بننے والی بحریہ ٹاون اور دیگر ہاوسنگ اسکیموں کو گرانے کا حکم دے دیا۔

سندھ میں نکاسی و فراہمی آب سے متعلق جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں واٹر کمیشن نے سماعت کی۔ دوران سماعت کمیشن نے ریمارکس دیئے کہ شہر کا بیٹرہ غرق ہو رہا ہے اور ہاوسنگ اسکیموں کے نام پر شہر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری بلدیات نے کمیشن کو بتایا کہ کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) میں ضم ہونے کے بعد تمام معاملات خراب ہو گئے۔

کمیشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آغا مسعود عباس سے استفسار کیا کہ کس کی اجازت سے غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں اور کراچی میں کتنی اور کون کون سی ہاسنگ اسکیمیں ہیں؟ آغا مسعود نے اعتراف کیا کہ بحریہ ٹان کی تعمیرات منظوری کے بغیر جاری ہیں جس کی رپورٹ سندھ حکومت کے پاس جمع کرادی گئی ہے۔ کمیشن نے حکم دیا کہ بحریہ ٹان سمیت جن جن اسکیموں کی تعمیرات غیر قانونی ہے انہیں گرا دیا جائے۔ کمیشن نے ایس بی سی اے کو نالوں پر قائم عمارتوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔