سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے کیس میں سوامی اسیم آنند سمیت سبھی چار ملزم بری

سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے کیس میں سوامی اسیم آنند سمیت سبھی چار ملزم بری
کیپشن: image by facebook

ممبئی : بھارت میں پنچ کولا کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے کیس میں سوامی اسیم آنند سمیت سبھی چار ملزم بری کر دیے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کا استغاثہ ملزمان کا دھماکے میں ملوث ہونا ثابت نہیں کر سکا۔ اس سے پہلے پنچکولہ کی ایک خصوصی عدالت نے ایک پاکستانی خاتون راحیلہ وکیل کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ راحیلہ نے عدالت کے روبرو گواہی دینے کے لیے پیش ہونے کی اجازت مانگی تھی۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس دلی سے چل کر انڈیا کے آخری سٹیشن اٹاری کی طرف بڑھ رہی تھی کہ نصف شب کے قریب جب یہ ٹرین ہریانہ کے شہر پانی پت کے دیوانی گاؤں کے نزدیک پہنچی تو اس کے ایک کمپارٹمنٹ میں بم دھماکہ ہوا۔

دھماکے سے دو بوگیاں آگ کی لپیٹ میں آ گئیں۔ اس واقعے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی۔

این آئی اے نے اس مقدمے میں سوامی اسیم آنند سمیت بعض ہندو انتہا پسندوں کو موردِ الزام ٹھہرایا تھا۔ این آئی اے نے عدالت میں یہ دلائل دیے تھے کہ اس دھماکے میں پاکستانی مسلمانوں کو ہدف بنایا گیا تھا۔

سوامی اسیم آنند کےبارے میں کہا جاتا ہے کہ ان تعلق ایک شدت پند تنظیم 'ابیھنو بھارت' سے ہے۔ اس مقدمے میں مجموعی طور پر آٹھ ملزمان تھے، جن میں سے ایک سنیل جوشی 2007 میں قتل کر دیے گئے تھے۔ تین دیگر ملزمان سندیپ ڈانگے، رام چندر کلسانگرا اور امیت مفرور ہیں۔