بچوں کے ساتھ رہنے والے افراد کو کورونا کا زیادہ خطرہ،نئی تحقیق میں انکشاف

بچوں کے ساتھ رہنے والے افراد کو کورونا کا زیادہ خطرہ،نئی تحقیق میں انکشاف
کیپشن: بچوں کے ساتھ رہنے والے افراد کو کورونا کا زیادہ خطرہ،نئی تحقیق میں انکشاف
سورس: file

لندن : بچوں کے ہمراہ رہنے والے بڑے افراد میں  کورونا وائرس کا خطرہ  زیادہ ہوتا ہے - ایک نئی سٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ وبا کی دوسری لہر کے دوران بچوں کے ساتھ رہنے والے بالغوں میں کورونا کی نشوونما ہونے کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلہ میں معمولی سا زیادہ تھا جو بچوں کے بغیر رہتے ہیں۔

 ڈنمارک میں تحقیقی ماہرین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہےکہ گذشتہ سال پہلی دو لہروں کے دوران اسکول کی عمر کے بچوں کے ساتھ اور ان کے بغیر رہائش پذیربالغان کے درمیان کورونا وائرس سے انفیکشن اور اسپتال میں داخلے کے خطرات مختلف تھے۔

ماہرین اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ 65 سال اور اس سے کم عمر کے ایسے افراد کے لئے انفیکشن اور اسپتال میں داخل ہونے کے خطرات میں کچھ اضافہ ہوگیاتھا جو ستمبر اور دسمبر کے درمیان دوسری لہر کے دوران بچوں کے ساتھ رہ رہے تھے۔تاہم نظرثانی شدہ سٹڈی ، جو بی ایم جے میں شائع ہوئی ہے ، اس میں بتایا گیاہے کہ اس سے موت کا خطرہ نہیں بڑھتا ۔

فروری اور اگست کے درمیان برطانیہ میں پہلی لہر کے دوران بچوں کے ساتھ نہ رہنے والے بالغان میں انفیکشن کے نمایاں طور پر بڑھتے ہوئے خطرے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔تحقیقی ماہرین نے وبا کی دونوں لہروں کے دوران انگلینڈ میں ہسپتال اور انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں داخلے اور موت کے ریکارڈ سے منسلک 18 اور اس سے زیادہ عمر کے 12 ملین بالغ افراد کے لئے بنیادی نگہداشت کے اعدادوشمار کا تجزیہ کیاتھا۔

ہر گھر میں بچوں کی موجودگی اور عمر کو ریکارڈ کیا گیا ، اس کے ساتھ وہ عوامل بھی شامل تھےجنہیں وزن ، عمر اور جنس جیسے کوویڈ۔ 19 کی شدید بیماری سے وابستہ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ انفیکشن کس طرح شروع ہوا اور اس کا نتیجہ کیا نکلا۔

محققین اس نتیجہ پر پہنچے کہ دوسری لہر کے دوران انفیکشن اور اسپتال میں داخل ہونے کے خطرات بڑھ گئےتھے - انھوں نے تخمینہ لگایا کہ 11سال کی عمر تک کے بچوں کے ساتھ رہے والے بالغ افراد میں کوویڈ ۔19 انفیکشن میں مبتلا افراد کی تعدادادس ہزار میں 810 سے بڑھ کر 850-870 کے درمیان ہوگئی ۔

 اسی مدت کے دوران 12-18 سال کی عمر کے بچوں کے ساتھ رہنے والے دس ہزار افراد میں یہ تعداد 970-1000 کے درمیان ہوگئی۔ اسپتال میں داخلوں کے سلسلے میں 11 سال کی عمر تک کے بچوں کے ساتھ زندگی گزارنے والے دس ہزار افراد میں یہ تعداد 160 سے بڑھ کر 161-165 کے درمیان جبکہ 12-18 سال کی عمر کے بچوں کے ساتھ رہنے والے دس ہزار افراد میں یہ تعداد 162-166 کے درمیان تھی۔

 کسی بھی لہر میں موت کے خطرہ میں کوئی اضافہ نہیں ہو ا۔سٹڈی کے مصنفین نے نوٹ کیا کہ دوسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے خطرات ایک ایسے وقت میں رونما ہوئے جب اسکول کھلے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں یہ امکان بڑھ گیا کہ اسکولوں کی بڑے پیمانے پر حاضری سے گھروں میں خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اسکولوں کے دوبارہ کھلتے ہی قریب سے مانیٹرنگ جائزہ پالیسی کی آگہی کے لئے بہت ضروری ہوگی۔اس سٹڈی کی قیادت لندن اسکول آف ہائجیئن اینڈ ٹروپیکل میڈیسن میں الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈز ریسرچ گروپ نے کی۔