نیب میں پیش ہونا ہے یا نہیں؟مریم نواز کی وکلا سے مشاورت

نیب میں پیش ہونا ہے یا نہیں؟مریم نواز کی وکلا سے مشاورت
کیپشن: نیب میں پیش ہونا ہے یا نہیں؟مریم نواز کی وکلا سے مشاورت
سورس: file

لاہور: لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منسوخی اور نیب طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نےاپنے وکلاء  سے طویل  مشاورت کی۔قانون دان اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مریم نواز سے ملاقات کی۔

                                                    

ذرائع کے مطابق ملاقات میں عدالت  اور نیب طلبی معاملات  زیر بحث  آئے ۔وکلا نے مریم نواز کو بتایا کہ جاتی امرا کیس میں  مریم نواز کی نیب طلبی کی قانونی حیثیت نہیں ۔ وکلا  نے لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت منسوخی  کے نوٹس پر بھی مریم نواز کو بریفنگ دی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ مشاورت  کے بعد  نیب پیش  ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کروں گی۔میرے وکلا فیصلہ  کریں گے کہ میں نے نیب میں  پیش ہونا ہے یا اس نیب نوٹس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنا ہے ۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو ایک اور کیس میں 26 مارچ کو طلب کیا ہے۔ نیب نوٹس کے مطابق مریم نواز کوجاتی عمرا  میں 1500 کنال اراضی کی غیرقانونی منتقلی کی تحقیقات کے لیے بلایا گیا ہے۔

نیب نوٹس میں کہا گیا ہےکہ شریف فیملی نے2013 میں تقریباً ساڑھے 3 ہزار کنال اراضی انتظامیہ کی مدد سے حاصل کی اور بیوروکریسی کی مدد سے 2015 میں لاہور کا ماسٹر پلان ہی تبدیل کروا دیا گیا۔

نیب نوٹس کے مطابق افسران میں اس وقت کے ڈی سی اونورالامین مینگل، ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور  دیگر شامل ہیں۔نوٹس میں مزید کہا گیا ہےکہ انتظامیہ کی مدد سے جاتی عمرا میں ہزاروں کنال اراضی کو گرین لینڈ ایریا ڈکلیئر کروایا گیا۔

نیب لاہور کےنوٹس میں مریم نواز کو تمام مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔خیال رہے کہ نیب لاہور نے مریم نواز کو 26 مارچ کو ہی چوہدری شوگر ملز کیس کی تحقیقات کے لیے بلایا ہے۔

  نیب نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی ہے کہ مریم نواز اداروں کے خلاف بیان بازی کر رہی ہےاور ضمانت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں لہٰذا ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ جس پر لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔