ملک میں 2 ماہ بعد مسافر ٹرین سروس بحال ہو گئی

ملک میں 2 ماہ بعد مسافر ٹرین سروس بحال ہو گئی
کیپشن: ٹرینوں میں گنجائش سے 60 فیصد لوگ سفر کریں گے جب کہ 40 فیصد نشستیں خالی رکھی جائیں گی، چیف کمرشل مینجر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: ملک میں کم و بیش 2 ماہ بعد مسافر ٹرینیں دوبارہ شروع کردی گئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے گزشتہ روز ملک بھر میں پہلے مرحلے میں چاروں صوبوں سے 30 ٹرینیں چلانے کی منظوری دی گئی تھیں، جن میں سے 15 اپ اور 15 ڈاوَن ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ ان ٹرینوں میں سے 9 کراچی سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہو رہی ہیں۔


مسافر ٹرین سروس کا باقاعدہ آغاز صبح 6 بجے راولپنڈی سے کراچی کے لیے روانہ ہونے والی پاکستان ایکسپریس سے ہوا جب کہ دوسری ٹرین لاہور سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوئی۔



پاکستان ریلوے کے مطابق کراچی سے راولپنڈی کے لیے پاکستان ایکسپریس دوپہر ایک بجے، سیالکوٹ کے لیے علامہ اقبال ایکسپریس دوپہر 2 بجے، لاہور کے لیے قراقرم ایکسپریس دوپہر 3 بجے، لاہور کے لیے پاک بزنس شام 4 بجے، لالہ موسیٰ کے لیے ملت ایکسپریس شام 5 بجے، لاہور کے لیے شاہ حسین ایکسپریس شام 7 بجے، اسلام آباد کے لیے گرین لائن رات 9 بجے، جیکب آباد کے لیے سکھر ایکسپریس رات 9 بج کر 40 منٹ اور پشاور کے لیے خیبر میل رات 11 بجے روانہ ہوگی۔

چیف کمرشل مینجر “ پسنجر “ ملک محمد فاروق کے مطابق ٹرینوں میں گنجائش سے 60 فیصد لوگ سفر کریں گے جب کہ 40 فیصد نشستیں خالی رکھی جائیں گی، ٹرینوں میں بکنگ صرف اورصرف آن لائن کی جارہی ہے۔ ریلوے اسٹیشن سے 200 میٹر تک کا علاقہ غیر ضروری افراد کیلئے بند رہے گا۔ مسافر ٹرین کی روانگی سے ایک گھنٹہ پہلے اسٹیشن میں داخل ہوں گے تاہم ان کے اہل خانہ اسٹیشن نہیں آئیں گے۔ اسٹیشن کی حدود میں صرف ٹکٹ رکھنے والوں ہی کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

ملک محمد فاروق کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشنز پر سینیٹائزر واک تھرو گیٹس نصب کئے گئے ہیں۔ ٹرین کے اسٹاپ والے اسٹیشنوں پر میڈیکل آفیسر اور سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لئے عملہ تعینات ہے اور دوران سفر تمام مسافروں کا درجہ حرارت چیک کیا جائے گا جبکہ مسافروں کو ماسک پہننے ، سینیٹائزر، دستانے اور صابن اپنے ہمراہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاکستان ریلوے کے مطابق ٹرینوں میں مسافر اپنا صفر صرف ایس او پیز پر عمل کرکے ہی جاری رکھ سکیں گے، حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی پر مسافر پر پہلے جرمانہ ہو گا، پھر بھی کوئی مسافر باز نہ آئے تو ریلوے پولیس متعلقہ مسافر کو ٹرین سے اُتار دے گی۔