سپریم کورٹ فیصلے کرنے میں آزاد، آج تک کسی ادارے کی سنی نہ دباؤ لیا: چیف جسٹس آف پاکستان

سپریم کورٹ فیصلے کرنے میں آزاد، آج تک کسی ادارے کی سنی نہ دباؤ لیا: چیف جسٹس آف پاکستان
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے کرنے میں آزاد ہے اور آج تک کسی ادارے کی بات سنی اور نہ ہی دباؤ لیا، ہماری عدالت قانون کی پیروی کرتے ہوئے کام کر رہی ہے اور سپریم کورٹ کے ججز محنت کے ساتھ لوگوں کو انصاف فراہم کر رہے ہیں۔ 
لاہور میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ مجھے کسی نے نہیں بتایا کہ فیصلہ کیسے لکھوں، کسی کو مجھ سے اس طرح بات کرنے کی جرات نہیں ہوئی اور کسی نے میرے کام میں مداخلت نہیں کی، اپنے فیصلے اپنی سمجھ اور آئین و قانون کے مطابق کئے، ہماری عدالت قانون کی پیروی کرتے ہوئے کام کررہی ہے اور سپریم کورٹ کے ججز محنت کے ساتھ لوگوں کو انصاف فراہم کررہے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ میں نے آج تک کسی کی ڈکٹیشن دیکھی، سنی اور نہ ایسا کوئی اثرلیا اور یہی کردار میرے ججز کا ہے، مجھے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میں نے ڈکٹیشن لی، میری عدالت لوگوں کو انصاف دیتی ہے، کہیں غلط فیصلے آتے ہیں اور کہیں صحیح، کچھ لوگ کہتے ہیں فیصلے درست ہیں کچھ کہتے ہیں غلط ہے، سب کا اپنا نظریہ ہے اور رائے ہے، سب کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔ 
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی نظام اور جمہوریت کی یہی خوبصورتی ہے، ہم اس پر عملدرآمد کرتے ہیں اور ہمیں روکنے کی ہمت کسی کی نہیں ہوئی، ہماری عدالت ہر فیصلہ کرنے میں آزاد ہے، جو بھی مقدمہ سامنے آتا ہے عدالت ہر ایک کا محاسبہ کرتی ہے، ہمیں بتائیں کس کی ڈکٹیشن پر کس کا فیصلہ ہوا، لوگوں میں غلط فہمیاں پیدا نہ کی جائیں۔ 
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوگوں میں انتشار اور غلط باتیں نہ پھیلائی جائیں اور اداروں پر سے لوگوں کا بھروسہ ختم نہ کریں، پاکستان میں انسان کی نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی ہے اور ہم جس طرح سے کام کررہے ہیں، کرتے رہیں گے، ملک میں آئین و قانون اور جمہوریت کی حمایت کریں گے اور اسی کا پرچار کریں گے، کسی غیر جمہوری سیٹ اپ کو قبول نہیں کریں گے۔