کابل دھماکوں سے گونج اٹھا، کنڑ، فراہ اور غور صوبے میں بھی شدت پسند متحرک

کابل دھماکوں سے گونج اٹھا، کنڑ، فراہ اور غور صوبے میں بھی شدت پسند متحرک
کیپشن: فائل فوٹو

کابل : افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جو شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔ افغان حکام کے مطابق ووٹنگ کے دوران دارالحکومت کابل میں تین پولنگ سٹیشنز پر دھماکے ہوئے ہیں جن میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کابل میں یکے بعد دیگرے پانچ دھماکے ہوئے ہیں جن میں ایک بچہ جاں بحق اور 30 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے ، حملوں کے خدشات کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ووٹنگ کے عمل کو پرامن رکھنے کیلئے 5 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر 54 ہزار ا سکیورٹی ہلکارتعینات کیے گئے ہیں۔ افغان صوبے قندھار میں جمعرات کو پیش آنے والے واقعے کے باعث قندھار اور غزنی میں انتخابات موخر کردیے گئے ہیں۔

 
سخت سکیورٹی کے باوجود انتخابی عمل کے دوران افغان دارالحکومت کابل میں یکے بعد دیگرے تین سے پانچ دھماکے ہوئے ہیں۔ ایک دھماکہ پولنگ سٹیشن جانے والے اہلکار وں پر ہوا جبکہ دوسرا دھماکہ بارودی مواد کو ناکارہ بنانے کے دوران ہوا جس میں سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

ضرور پڑھیں: سعودی عرب کیلئے انتہائی مشکل وقت میں وزیر اعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کرلیا
ہسپتال حکام کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں 30 زخمیوں کو لایا گیا ہے جن میں سے ایک بچہ دم توڑ گیا ہے ۔ دوسری جانب بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کابل میں یکے بعد دیگرے انتخابی عمل کے دوران پانچ دھماکے ہوئے ہیں۔ افغان وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں ہونے والے دھماکوں کے بعد پولنگ سٹیشنز کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ حکومت نے پولنگ کے عمل کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے مزید 20 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا ہے۔

علاوہ ازیںافغان صوبے کنڑ میں بھی پولنگ سٹیشن جانے والی خواتین پر گولے داغے گئے جن میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ افغان صوبے غور میں پولنگ سٹیشن جانے والے پولیس اہلکاروں پر شدت پسندوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ صوبے فراہ میں رہائشی علاقے پر مارٹر حملہ ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔