آزادی مارچ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ

آزادی مارچ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ

اسلام آباد:جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے اعلان کردہ آزادی مارچ کو روکنے اور اپوزیشن رہنماﺅں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی غرض سے قائم کی گئی کمیٹی نے جے یو آئی سے پہلا باضابطہ رابطہ کرلیااور ملاقات طے ہوگئی ۔

7 رکنی حکومتی کمیٹی کے رکن و چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جے یو آئی ف کے جنرل سیکریٹری عبدالغفور حیدری سے رابطہ کیا ہے۔ عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ملاقات کرکے آزادی مارچ کے حوالے سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کو واضح کردیا ہے کہ ہمارا موقف صاف ہے اور وہ یہ کہ وزیراعظم کے استعفے کے بعد ہی باضابطہ مذاکرات ہوں گے۔

عبدالغفور حیدری کے مطابق ان کے واضح موقف کے باوجود چیئرمین سینیٹ ملاقات کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب دیکھتے ہیں چیئرمین سینیٹ کیا تجاویز اور سفارشات سامنے لاتے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن کی جماعتوں نے حمایت کی ہے جبکہ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد سے ہی ملک میں سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

حکومت کی جانب سے وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں 7 رکنی مذاکراتی کمیٹی بنائی گئی ہے جس نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی ہے تاہم اب مسلم لیگ)ن(نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔