وفاقی حکومت نے مطالبات کے حل کی یقین دہانی کرا دی، لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا ختم

وفاقی حکومت نے مطالبات کے حل کی یقین دہانی کرا دی، لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا ختم

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ چھ روز سے جاری لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا ختم ہو گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے تین ماہ میں بنیادی سروس سٹرکچر اور یکساں تنخواہوں کی یقین دہانی کروائی ہے۔

وزیر ملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کیساتھ مذاکرات کئے جس میں طے پایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی یکساں تنخواہوں کا معاملہ سی سی آئی کو بھجوایا جائے گا۔ اس کے علاوہ پینشن اور گریحویٹی کا معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب سیکرٹریٹ کی جانب سے قائم کمیٹی کو بھجوایا جائے گا جبکہ حکومت ہیلتھ مہم کے دوران ملازمین کی سیکورٹی کے لیے تمام آئی جیز کو خط لکھے گی۔ پنجاب حکومت تین ماہ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے سروس سٹرکچر کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی جبکہ سرکاری ملازمین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے قائم کمیٹی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا معاملہ بھی دیکھے گی۔

خیال رہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز تنخواہوں میں اضافے، مستقل ملازمت اور انسداد پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کے مطالبے پر اسلام آباد میں دھرنا دے رہی تھیں۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے پیر کو دن گیارہ بجے پارلیمنٹ کی طرف جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ کوئی بھی رکاوٹ ہمیں روک نہیں سکتی۔

اس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز نے حکومت کو ایک اور ڈیڈ لائن دی جس میں کہا گیا کہ 2 بجے کے بعد پارلیمنٹ کی جانب مارچ کریں گی۔ رخسانہ انور کا کہنا تھا چارسدہ، مردان اور دیگر خیبر پختونخوا کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا انتظار ہے۔ باقی ساتھی آئیں گے تو مارچ کریں گے۔ حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ پارلیمنٹ مارچ کی اپنی حکمت عملی بھی طے کر لی ہے۔

رخسانہ انور کا کہنا تھا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ڈی چوک دھرنے کی جگہ پر آنے سے روکا جا رہا ہے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔