کورونا ویکسین حلال ہے یا حرام؟ انڈونیشیا میں نئی بحث شروع

کورونا ویکسین حلال ہے یا حرام؟ انڈونیشیا میں نئی بحث شروع
کیپشن: file photo

جکارتہ: انڈونیشی عوام میں یہ پریشانی پائی جاتی ہے کہ کورونا ویکسین حلال ہو گی یا حرام۔ اس حوالے سے انڈونیشیا کے صدر نے عوام کو بے چین اور پریشان ہونے سے گریز کرنے کی تلقین کی ہے۔

اس پریشانی و بے چینی کی وجہ انڈونیشی علماء کونسل کا 2018 میں دیا گیا وہ فتویٰ ہے، جس نے خسرہ بیماری کی ویکسین کو حرام قرار دے کر اس کا استعمال ممنوع کر دیا تھا۔ انڈونیشیا کے صدر نے اپنے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین کے حوالے سے قبل از وقت پریشانی میں مبتلا نہ ہوں۔ حکومت اس وبا کے انسداد کے لیے برطانیہ اور چین سے دستیاب ہونے والی ویکسین کی منظوری رواں برس نومبر میں دینے والی ہے۔

ادھر عالمی ادارہ صحت نے کرونا ویکسین سے متعلق اچھی خبر سنا دی ہے، ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کی ویکسین رواں برس کے آخر تک آنے کی امید ظاہر کردی۔

دوسری طرف پاکستان میں سردیوں کے آتے ہی کرونا کیسز بڑھنے کا عندیہ دیدیا گیا ہے ،چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاء الرحمان کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین بننے میں ابھی مزید آٹھ مہینے لگ سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آچکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ سے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم کا کہنا تھا کہ ہمیں ویکسینز کی ضرورت ہے اور قوی امید ہے کہ سال کے آخر تک کورونا ویکسین مل جائے گی۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے زیر نگرانی 9 کورونا ویکسینز پر کام جاری ہے اور رواں برس کے آخر میں ویکیسن آنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔

دوسری جانب روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو روس میں تیار کردہ کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر نے یوکرین کے سیاستدان اور اپوزیشن کے سیاسی کونسل کے سربراہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے یوکرینی سیاستدان کو بتایا کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو کرونا وائرس کی روسی ساختہ ویکسین لگا دی گئی۔

پیوٹن کا کہنا تھا کہ میرے قریبی افراد، قریبی رشتے دار اور آس پاس کام کرنے والے افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔ یوکرین کے اپوزیشن لیڈر نے روسی صدر کو بتایا کہ انہیں، ان کی اہلیہ اور بیٹے کو بھی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 11 اگست کو روسی حکومت نے سرکاری طور پر دنیا کی پہلے کرونا وائرس ویکسین کی رجسٹریشن کی تھی جسے سپٹنک ون کہا گیا تھا۔ روس اب تک 20 سے زائد ممالک کے ساتھ ایک ارب سے زائد ویکسین کی خوراک دینے اور 5 ممالک کے ساتھ بڑے پیمانے پر ویکسین بنانے کے لیے معاہدے کرچکا ہے۔

روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین سپٹنک وی کی پہلی کھیپ لاطینی امریکی ملک وینز ویلا پہنچی جس کے بعد وینز ویلا روسی ویکسین حاصل کرنے والا لاطینی امریکا میں پہلا ملک بن گیا۔