سندھ پولیس دباو کا شکار، آئی جی سندھ 15 روز کیلئے رخصت پر چلے گئے

سندھ پولیس دباو کا شکار، آئی جی سندھ 15 روز کیلئے رخصت پر چلے گئے

کراچی: مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر (ر)  کی گرفتاری کے معاملے کے بعد سندھ پولیس دباو کا شکار ہو گئی۔ آئی جی سندھ مشتاق مہر 15 روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ انہوں ںے باقاعدہ درخواست دے دی ہے۔آئی جی سندھ مشتاق مہر کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل آئی جی اسیپشل برانچ عمران یعقوب منہاس نے بھی دو ماہ کی رخصت کے لیے درخواست دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق اے آئی جی عمران یعقوب منہاس نے آئی جی سندھ کواس ضمن میں باقاعدہ درخواست دے دی ہے۔ عمران منہاس یعقوب نے دلبرداشتہ ہو کر کہا کہ ایسے ماحول میں کام نہیں کر سکتا کیونکہ پولیس کے تمام افسران حالیہ واقعات کے بعد صدمے میں ہیں اور آئی جی سندھ مشتاق مہر بھی آج دفتر نہیں آئے۔

ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس نے اپنی چھٹیوں کی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ کیپٹن(ر) صفدرکے خلاف ایف آئی آرکے واقعےمیں پولیس افسران کو بے عزت کیا گیا اور ایف آئی آر کے معاملے میں افسران سے ناروا رویے پر تمام پولیس افسران کو دھچکا لگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد پولیس افسران کی بھی چھٹیوں پر جانے کیلئے درخواستیں تیار ہیں۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے بھی چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

آج وزیرا علیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے متعلق معاملے کی تحقیقات کے لیے وزرا پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ جو کچھ ہوا اس کی انکوائری لازمی ہے اور رفقا کے ساتھ صلاح مشورے سے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت سندھ اس معاملے کی تحقیقات کرے گی جس میں 3 سے 5 وزرا شامل ہوں گے تاہم ابھی ناموں کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پولیس اور اداروں سے پوچھیں گے اور معاملے کے حقائق سامنے لائیں گے جبکہ اس کمیٹی میں وہ ارکان ہوں گے جن کا اس معاملے میں کوئی کردار نہیں تھا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا 18 اکتوبر کو ہونے والا جلسہ کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا۔ جلسے کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے مزار قائد پر حاضری دی اور وہاں نعرے بازی ہوئی جو مناسب نہیں تھی لیکن یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا تھا اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے یہی چیزیں دیکھی گئی تھیں اور انہوں نے مزار کے تقدس کو پامال کیا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سندھ پولیس نے مزارِ قائد کا تقدس پامال کرنے کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا جنہیں مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ 

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف مقدمے کا مدعی خود دہشتگردی کی عدالت کا مفرور ہے۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پیر کی صبح کراچی میں نجی ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مریم نواز نے اپنی ٹوئٹ سے بتایا تھا کہ کراچی میں پولیس نے ہوٹل میں ہمارے کمرے کا دروازہ توڑ کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے ہوٹل کے کمرے کی ویڈیو بھی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ جب پولیس اہلکار زبردستی اندر گھسے تو وہ کمرے میں موجود تھیں اور سو رہی تھیں۔