حفیظ سنٹر والی فاطمہ ناصر منظر عام پرآگئیں

حفیظ سنٹر والی فاطمہ ناصر منظر عام پرآگئیں


لاہور : ایک اندوہناک سانحہ میں لاہور کے حفیظ سنٹر میں تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا لیکن ایک لڑکی اسی آگ پر اپنی روٹیاں سینکتی نظر آئی اور اسے پاکستانی عوام کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ۔ مگر اب وہ لڑکی منظر عام پر آگئی ہے اور اس نے اپنی ان تصاویر پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلد اس تمام واقعہ کی تصاویر پوسٹ کریں گے۔


تفصیلات کے مطابق فاطمہ ناصر سوشل میڈیا ایپ انسٹا گرام پر اپنی تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں لیکن حفیظ سنٹر میں آگ لگنے کے موقع پر وہ وہاں جا پہنچی اور انہوں نے اس موقع پر اپنی تصاویر شیئر کیں جن میں وہ برگر کھا رہی ہیں ٗ تصاویر کھینچ رہی ہیں ا ور آگ لگنے والے پلازے کے سامنے کھڑے ہو کر مسکرا رہی ہیں۔


اب فاطمہ ناصر نے اپنے انسٹا گرام اکائونٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اس سانحہ پر مسکراتے ہوئے تصاویر کھنچوانے پر معذرت کرتے ہوئے یہ تعاویل پیش کی ہے کہ میں وہاں پر پاکستانی تازہ صورتحال کے حوالے سے ڈاکیومینٹری کی ریکارڈنگ کیلئے گئی تھی۔ مجھے کہا گیا کہ آگ کے قریب جا کر ریکارڈنگ کروں۔میری تصاویر میں ایسا لگ رہا ہے کہ میں اس سانحہ پر ہنس رہی ہے جبکہ ایسا نہیں تھا۔ میں ایسا نظر نہیں آنا چاہتی تھی کہ میں لوگوں کے نقصان پر ہنس رہی ہوں۔میری ہنسی ایک اضطراری ردعمل تھا اور میں اس پر شرمندہ ہوں۔