آبدوز تنازع: فرانس نے برطانیہ کیساتھ دفاعی مذاکرات منسوخ کردیے  

France cancels defence meeting with UK over submarine row, sources say
کیپشن: فائل فوٹو

پیرس: ایٹمی آبدوزوں کی ڈیل میں دھوکے کے بعد فرانس کا غصہ کم ہونے میں نہیں آ رہا۔ اس کی تازہ ترین مثال برطانیہ کیساتھ دفاعی مذاکرات ہیں جو منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ دفاع مذاکرات فرانس کی عسکری وزیر فلورنس پارلے اور ان کے برطانوی ہم منصب کے درمیان رواں ہفتے ہونا تھے لیکن آسٹریلیا اور امریکا کے درمیان ایٹمی آبدوز کی ڈیل کے بعد اسے کینسل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فلورنس پارلے کا یہ اقدام ذاتی ہیں، وہ نہیں چاہتیں کہ آبدوز ڈیل میں دھوکے کے بعد برطانوی ڈیفنس سیکرٹری بین والیس سے ملاقات کریں۔ تاہم فرانس کی وزارت دفاع نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی جبکہ برطانیہ نے اس پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا اور امریکا کے درمیان ہونے والی حالیہ آبدوز معاہدے سے فرانس کیساتھ ان کی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ فرانس اس ڈیل کو دھوکہ دہی کے مترادف قرار دے رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں برطانیہ نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔

اس معاہدے پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے فرانس نے دونوں ممالک سے اپنے سفیروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فرانس اور امریکا کے درمیان تعلقات کبھی اتنی کشیدگی پر نہیں پہنچے۔ یہ تاریخ میں پہلی بار ہے جب اس نے واشنگٹن سے اپنا سفیر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان ''آکوس'' نامی ایک دفاعی معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت آسٹریلوی حکومت کو ایٹمی اسلحہ اور ایندھن سے لیس آبدوزیں فراہم کی جائیں گی بلکہ ان کی ٹیکنالوجی کو بھی منتقل کیا جائے گا۔

اس معاہدے نے فرانس کو اربوں ڈالرز کا نقصان پہنچایا کیونکہ یہ پہلے اس کیساتھ کیا جانا تھا لیکن امریکا کی وجہ سے اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس معاہدے میں انگلینڈ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس سیکیورٹی معاہدے کا مقصد ساؤتھ چائنا سی میں بڑھتے ہوئے چینی اثرورسوخ کو کم کرنا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے تسلیم کیا ہے کہ آکوس ایک ایسا سنجیدہ بحران ہے جو اتحادیوں کے درمیان پیدا ہو چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم نے امریکا میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ دونوں ملکوں کی دوستانہ تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور چارہ نہیں تھا، ہمیں یہ سنجیدہ اقدام اٹھانا پڑا، اس سے دنیا کو اندازہ ہوگا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والا بیان کس قدر شدید ہو چکا ہے۔

انہوں نے امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان دفاعی معاہدے کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں نے ہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ ہم دونوں ممالک میں تعینات اپنے سفیروں کو واپس بلا کر صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

اپنے انٹرویو میں انہوں نے برطانیہ کو ''موقع پرست'' قرار دیا لیکن کہا کہ فرانس نے وہاں سے اپنا سفیر واپس بلوانے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی فی الحال اس کی ضرورت محسوس کی ہے۔