جج زیبا چوہدری دھمکی کیس، ہائیکورٹ کے آڈر کے بعد ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا: جج راجہ جواد عباس حسن

جج زیبا چوہدری دھمکی کیس، ہائیکورٹ کے آڈر کے بعد ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا: جج راجہ جواد عباس حسن

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے جج راجہ جواد عباس حسن نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس اب تک ضمانت کا معاملہ تھا ، ہائیکورٹ کے آڈر کے بعد ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا ۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور دہشتگری کی دفعات ختم کرنے سے متعلق ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا ، بابراعوان کا کہنا تھا کہ آرڈر کے مطابق اب آپ کیس سیشن جج کو منتقل کریں گے ۔

جس پر جج راجہ جواد عباس حسن نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس چالان جمع ہی نہیں کروایا گیا ، آپ کو دوبارہ ضمانت کی درخواست دائر کرنی پڑے گی ، نہ ہمارے پاس چالان جمع ہوا ، نہ گواہ کا بیان ہوا نہ کچھ اور ہوا تو کیا منتقل کریں گے ۔ ضمانت کی درخواست واپس کر لیں تو آپ کے لیے بہتر ہو گا ۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہم ضمانت کی درخواست واپس نہیں لے رہے ، جس پر جج راجہ جواد عباس حسن نے کہا کہ سپیشل پراسیکیوٹر کہاں ہیں ان سے بھی رائے لے لیتے ہیں ۔ عدالت نے سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے آنے تک سماعت میں وقفہ کر دیا ۔

مصنف کے بارے میں