آسٹریلیا: غیرملکیوں کو شہریت دینے کیلیے نئے قواعدو ضوابط کا اعلان

 آسٹریلیا: غیرملکیوں کو شہریت دینے کیلیے نئے قواعدو ضوابط کا اعلان

سڈنی: آسٹریلوی وزیر اعظم نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کے لیے نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کردیا، جس کے بعد خواہشمند افراد کا چار سال آسٹریلیا میں رہائش، انگریزی پر عبور اور شہریوں کے ساتھ اچھا سلوک سے پیش آنا لازم قرار دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کے لیے شرائط کا اعلان کردیا، وہ حضرات جو آسٹریلیا میں شہریت حاصل کرنے چاہتے ہیں انہیں آسٹریلیا میں چار سال رہائش، انگریزی زبان میں مہارت،صنفی امتیاز کی پاسداری کی شرائط پر پورا اترنا ہوگا۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم میکلم ٹرنبل نے شہریت حاصل کرنے کے لیے قواعد و ضوابط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایک غیر معمولی قوم ہیں اس لیے ہمارے یہاں دوسری اقوام کی طرح نسل مذہب یا ثقافت کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں کیا جاتا‘‘۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت عمومی و سیاسی اقدار، قانون کی حکمرانی، جموریت کی آزادی کے ساتھ باہمی احترام اور یکساں مساوات کی پاسداری پر یقین رکھتی ہیں، انہی بنیادی باتوں پر عمل کر کے ہم مکمل شہری بن سکتے ہیں‘‘۔

مکلم ٹرنبل نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کے حوالے سے نئے قواعد و ضوابط سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب کوئی بھی غیر ملکی جو آسٹریلیا میں 4 سال سے مقیم ہے وہ شہریت حاصل کرسکتا ہے تاہم شہریت دینے سے قبل اُس کے رویے اور صلاحیتوں کو مدنظر رکھا جائے گا۔

وزیراعظم ٹرنبل نے مزید کہا کہ ’اگر آپ کو آسٹریلیا کی شہریت چاہیے تو پھر آپ کو چند چیزوں کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور وہ ہیں ہماری اقدار کی پاسداری ، ملک سے وفاداری ، چار سال تک رہائش، انگریزی میں مہارت اورمقامی آبادی سے اچھا سلوک کرنا ہوگا جبکہ آپ کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ آپ محض ایک انتظامی عمل کو پورا نہیں کررہے ہیں بلکہ آسٹریلوی اقدار کی پاسداری کا عزم رکھتے ہیں‘‘۔

یاد رہے آسٹریلوی حکومت نے منگل کے روز عارضی غیرملکیوں کے لیے ویزا پروگرام کو بھی ختم کردیا اور اس کی جگہ ایک نیا نظام متعارف کرایا ہے جس کا مقصد بے روز گار آسٹریلوی شہریوں کو ملازمتیں دلانا ہے۔ اس کے تحت آسٹریلوی شہریوں کو ملازمتوں میں ترجیح دی جائے گی تاہم حکومت شہریت کے قانون میں ان ترامیم کو بحث کے لیے بہت جلد پارلیمان میں پیش کرے گی۔