فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ، اجلاس ملتوی

فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ، اجلاس ملتوی

اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر فاٹا بل پیش نہ کرنے اور اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم نہ پورے ہونے پر ملتوی کر دیا گیا۔  قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت شروع ہوا تو حکومت کی جانب سے آج بھی فاٹا اصلاحات بل ایوان میں پیش نہ کیا جا سکا۔ حکومت کی جانب سے فاٹا اصلاحات بل ایوان میں پیش نہ کیے جانے پر اپوزیشن کا احتجاج مسلسل جاری ہے اور آج بھی بل پیش نہ کرنے پر اپوزیشن نے اسمبلی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔

اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی کر دیا گیا۔ ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ قومی خزانے سے بھاری رقم ایوان پر خرچ ہوتی ہے لیکن کچھ حاصل نہیں۔ قومی اسمبلی ایجنڈے سے فاٹا سے متعلق نکات راتوں رات نکال لیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے وزیر نے خود تسلیم کیا کہ دھرنے پر حکومت تنہا ہو گئی تھی۔

حکومت کو تنہا رہ جانے کے معاملے سے سبق سیکھنا چاہیے۔ اپوزیشن کے واک آؤٹ کے دوران وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا بل پر تھوڑا سا موقع اور دے دیں۔  اپوزیشن نے صرف فاٹا پر ایک نکتہ ذہن میں رکھا ہوا ہے۔

فاٹا بل میں مزید تاخیر نہیں کریں گے اور جلد پیش کر دیا جائے گا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اپوزیشن کی تین بار حکومت آئی انہیں کبھی فاٹا بل لانے کی توفیق نہیں ہوئی اور فاٹا کے لوگوں کو جو حقوق ملنے ہیں مل جائیں گے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں