چین میں محبوب سے چھٹکارا پانے کے لیے ہسپتال قائم

چین میں محبوب سے چھٹکارا پانے کے لیے ہسپتال قائم

بیجنگ: چین میں ایک نئی صنعت ابھر کر سامنے آئی ہے جہاں وہ شادی شدہ جوڑے جو ایک دوسرے کے پیٹھ پیچھے دوسروں کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرتے ہیں۔ ان میں سے متاثرہ فرد کئی ہزار ڈالر دے کر ناجائز تعلق قائم کرنے والے فرد کے محبوب سے چھٹکارا پا لیتے ہیں۔ ویئ قنگ لوو ہسپتال میں کالے کپڑے پہنے درمیانی عمر کی ایک عورت کو لایا گیا جس نے برطانوی نشریاتی ادارے کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ شنگھائی کے سب سے مشہور محبوب بھگانے والے ہسپتال کیوں آئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے شوہر کے ساتھ تعلقات مشکلات کے بعد اب بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ مجھے لگتا تھا کہ ہماری شادی شدہ زندگی پہلے تھی لیکن اب مجھے اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ زیادہ بہتر ہے اور یہ اصل زندگی ہے۔ کئی ہفتے تک ماہرانہ رائے دہی یعنی میرج کونسلنگ لینے کے بعد یہ خاتون اس نتیجے پر پہنچی ہیں۔ ان کونسلنگ کے مراحل میں انھیں زندگی کو مثبت انداز میں دیکھنے اور بہتر بیوی بننے کے بارے میں بتایا گیا۔

ویئ قنگ ہسپتال کی مشترکہ بانی منگ لی ہسپتال آنے والی خواتین کو ماہرانہ رائے دیتی ہیں تاکہ وہ کامیاب شادی شدہ زندگی گزار سکیں اور اس طرح اپنے شوہر کی توجہ اپنے تک محدود و مرکوز رکھیں لیکن کئی کیسز ایسے ہوتے ہیں جہاں شوہر اپنے بیویوں کے علاوہ اوروں کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کر لیتے ہیں۔

ایک خاتون نے نمائندے کو بتایا جب مجھے اپنے شوہر کے ناجائز تعلقات کا علم ہوا تو میں نے اُس سے سوالات کیے۔ ہماری لڑائیاں ہوئیں اور میں بار بار سوال کرتی رہی کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔ شروع میں اس نے احساس ندامت دکھایا لیکن مسلسل لڑائی کے بعد اس نے مجھ سے بات کرنا ختم کر دی جس کے بعد میں نے ماہرانہ مدد لینے کا فیصلہ کیا۔

اس مدد کے لیے اس خاتون نے شنگھائی کے ویئی قنگ ہسپتال سے رجوع کیا اور انھیں پیسے دیے تاکہ وہ ان کے شوہر کی محبوبہ سے چھٹکارا دلا دیں۔ کئی ہزار ڈالر خرچ کرنے کے باوجود یہ خاتون سمجھتی ہیں کہ یہ طریقہ طلاق لینے سے بہتر حل تھا۔

 

ہسپتال کی بانی منگ لی اور ساتھی بانی شو ژن شنگھائی میں اپنا ہسپتال گذشتہ 17 سال سے چلا رہے ہیں اور اب تک دس لاکھ سے زیادہ گاہکوں کو مشورے فراہم کر چکے ہیں۔

شو ژن نے بتایا کہ شادیوں میں مختلف قسم کی مشکلات ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک ہے ناجائز تعلقات جو بہت سنگین مسئلہ ہے اور یہ نہ صرف خاندان بلکہ معاشرے کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے۔'

انھوں نے بتایا ہمارے پاس 33 مختلف طریقے ہیں جس کے ذریعے ہم محبوب سے جان چھڑواتے ہیں۔

جو طریقے شو ژن نے نمائندے کو بتائے وہ یہ تھے: محبوبہ کو ترغیب دینا کہ وہ کسی اور شخص کی محبت میں مبتلا ہو جائے، شوہر کو دوسرے شہر میں نوکری کے لیے منتقل کر دیا جائے، والدین اور دوستوں کو راضی کیا جائے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور محبوبی کو شوہر کی بدکرداری اور بیماریوں کے بارے میں آگاہ کرنا تاکہ وہ اسے چھوڑ دے۔

جب نمائندے نے شو ژن سے باقی 29 طریقوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہی تو انھوں نے بتایا کہ وہ ہمارے کاروباری راز ہیں۔ ہم ان کے بارے میں میڈیا میں گفتگو نہیں کر سکتے۔