ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی بھارت شہریت ترمیمی قانون پر تنقید

ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی بھارت شہریت ترمیمی قانون پر تنقید

کوالالمپور:ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد نے ہندوستان کے نئے شہریت ترمیمی قانون پر تنقید کی جو مسلمانوں کے خلاف امتیازات پر مبنی ہے جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے ملک میں پرتشدد احتجاج ہوا ہے۔

کوالالمپور سمٹ 2019 کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاتیر محمد نے سوال کیا کہ 70 برسوں سے جب سب ہندوستانی مل کر رہتے ہیں تو شہریت ترمیمی قانون کیا ضرورت ہے۔ اس قانون کی وجہ سے کئی لوگ مارے جارہے ہیں۔

ہندوستان میں 70 سے تمام شہری بغیر کسی مسئلہ کے مل جل کر رہتے ہیں۔ اس قانون سے یہ خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں اور 20 کروڑ مسلمانوں کو نکالنا چاہتے ہیں جو ہندوستان کی مجموعی آبادی کا 14 فیصد ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوستان جو سیکولر مملکت ہونے کا دعوی کرتا ہے وہ ایسے اقدامات کررہا ہے۔

اس سے عدم استحکام پیدا ہوگیا اور ہر کوئی متاثر ہوگا۔ مہاتیرمحمد کا یہ بیان ایسے وقت آیا جبکہ اس قانون کے خلاف ہندوستان بھر میں شدید احتجاج جاری ہے جس میں تاحال 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔