بالوں کو رنگیں یا نہ، ماہرین نے حل بتا دیا

بالوں کو رنگیں یا نہ، ماہرین نے حل بتا دیا

اسلام آباد: پہلا سفید بال دیکھنے کے بعد عورتوں کا پہلا قدم بالوں کو رنگنے کا آغاز ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ایسے گھن چکر کی شروعات ہو جاتی ہے جو آپ کا پیچھا نہیں چھوڑتا جب تک کہ آپ یہ فیصلہ نہ کرلیں کہ اب آپ نے بالوں کو رنگ نہیں کرنا۔

یہ بہت اہم فیصلہ ہوتا ہے اس لیے آپ کو اندازہ ہونا چاہیے کہ خوبصورتی کے ساتھ سفید بالوں کو کیسے اختیار کریں۔ سفید بالوں کا انتخاب کب؟ یہ مکمل طور پر ذاتی فیصلہ ہے اور اس کا انحصار ہر شخص کی پسند و ناپسند پر ہے۔ بالوں کے ایک مشہور ماہر کہتے ہیں جب آپ کے 80 فیصد بال سفید ہو جائیں تو آپ کو اس پر غور کرنا چاہیے۔

اگر آپ کے بال بہت خشک، سخت یا خراب ہوجائیں یا آپ کو سر کی جلد میں جلن یا سوزش ہو تو وقت آ چکا ہے کہ بالوں کو رنگنا چھوڑ دیا جائے۔ بچت ہی بچت چاہے آپ بیوٹی پارلر سے بال رنگواتی ہوں یا پھر گھر پر ہی کوئی "سستا" متبادل اختیار کرتی ہوں، دونوں صورتوں میں یہ مہنگا سودا ہے۔ بالوں کے اچھے رنگ خاصی قیمت میں ہوتے ہیں اور اس رنگ کو برقرار رکھنے کے لیے بارہا استعمال بھی کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ بالوں کو رنگنا چھوڑ دیں تو اس سے جیب پر بوجھ کافی کم ہو جاتا ہے۔

ایک تکلیف دہ مرحلہ بالوں کو اصل رنگت میں بحال کرنا ایک طویل عمل ہے اور اس میں کافی صبر چاہیے۔ کیونکہ درمیان میں آپ ایسے مرحلے سے گزر سکتے ہیں جن میں بال نہ سیاہ ہوں گے، نہ سفید، بلکہ کسی عجیب ہی رنگت کو اختیار کر لیں گے۔ مکمل سفید ہو جانے کے بعد بھی ابتدائی چند ہفتے آپ کو عجیب لگیں گے خاص طور پر لوگوں سے میل جول میں یہ جملہ سننے کے بعد "ارے یار، تم تو بوڑھے ہوگئے۔

" پتلے بال ماہرین کہتے ہیں کہ رنگ کیے گئے بال موٹے ہوتے ہیں اس لیے اسے چھوڑ دینے کے بعد ان کی موٹائی میں کافی فرق آ سکتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ آپ کی چوٹی بہت پتلی بنے۔ میک اپ بالوں کا رنگ آپ کی جلد کی رنگت کو ذرا روشن کرکے پیش کرتا ہے۔ اس لیے اسے چھوڑ دینے کے بعد ہو سکتا ہے کہ رنگت بجھی بجھی محسوس ہو اس کو پورا کرنے کے لیے میک اپ کا اچھا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تقریبات و ملاقات میں ذرا شوخ میک اپ کا استعمال کریں۔ درست مصنوعات کا استعمال سفید بالوں کے ساتھ آپ کے لیے ضروری ہے کہ تحقیق کریں اور ایسے شیمپو اور کنڈیشنر کو اختیار کریں جو آپ کے "نئے بالوں" کے لیے موزوں ہو۔ نئی مصروفیات سفید بالوں کو عام طور پر بڑھاپے سے جوڑا جاتا ہے اور جب آپ اپنے بالوں کی قدرتی رنگت میں قبول کر لیتے ہیں تو آپ بھی خود کو بوڑھا بوڑھا سا محسوس کرنے لگتے ہیں۔ اس لیے ان دنوں میں خود کو جوان رکھنے کے لیے نئی مصروفیات اختیار کریں جیسا کہ ورزش کا نیا روٹین۔

آزادی کا احساس کئی عورتوں کے لیے سفید بالوں کا انتخاب ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے لیکن یہ آزادی کا احساس بھی پیدا کرتا ہے۔ کیونکہ یہ فطری ہے جبکہ مصنوعیت انسان کو دھوکے میں مبتلا رکھتی ہے۔