دنیا کے مختلف ممالک میں خوبصورتی کے معیارکیا ہیں ،جانیئے

دنیا کے مختلف ممالک میں خوبصورتی کے معیارکیا ہیں ،جانیئے

اسلام آباد: مثالی خوبصورتی کا معیار ہر ملک میں مختلف ہوتا ہے اور ہر شخص اسے اسی نظر سے دیکھتا ہے جیسے ان کے ملک میں دیکھا جاتا ہے۔ ویسے تو خوبصورتی آنکھوں میں ہوتی ہے مگر کچھ ممالک میں جسمانی نقص کو بھی کشش اور خوبصورتی میں گردانا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے توسط سے مختلف ممالک کے ایسے ہی خوبصورتی کے دلچسپ معیار کے بارے میں جانیں جو آپ کو دنگ کردیں گے۔

ٹیڑھے دانت، جاپانپاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں ایک ہی قطار میں لگے دانتوں کو مثالی مسکراہٹ کے لیے ضروری مانا جاتا ہے اور بیشتر افراد اس سے ہٹ کر خوبصورتی کا تصور بھی نہیں کرسکتے، مگر جاپان میں لوگوں کی سوچ مختلف ہے، وہاں مسکراہٹ کی کشش کی انتہا ٹیڑھے دانتوں کی نمائش کو سمجھا جاتا ہے۔

وہاں مانا جاتا ہے کہ لوگوں کے اندر یہ چیز ہو تو وہ زیادہ خوبصورت ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جاپانی نوجوان مرد و خواتین میں ڈینٹسٹ بہت مقبول ہیں۔جلد کو چھیدنا، مغربی افریقہنیو گنی سمیت افریقہ کے متعدد ممالک میں لوگ اپنے جسموں کو مختلف انداز اور لاتعداد فنکارانہ زخموں سے سجاتے ہیں، جلد کو اس طرح چھیدنا مردوں میں بلوغت کی نشانی ہوتی ہے جبکہ خواتین میں یہ 'ٹیٹوز' خوبصورتی سمجھی جاتی ہے۔ اور ہاں ہم لوگوں کو تو اس میں کوئی کششش نظر نہیں آتی مگر وہاں یہ مثالی خوبصورتی کی معراج ہے۔دل کی شکل کا چہرہ، جنوبی کوریاجنوبی کوریا میں پلاسٹک سرجری کو عام معمول سمجھا جاتا ہے، بڑے شہروں میں ہر جگہ اس حوالے سے اشتہارات نظر آتے ہیں، جس کی وجہ وہاں دل کی شکل کے چہروں کو خوبصورتی تسلیم کرنا ہے۔

جس کے حصول کے لیے بیشتر کورین افراد پیچیدہ آپریشنز کا حصہ بنتے ہیں۔ اس عمل کے دوران اکثر جبڑے کی ہڈیوں کو توڑ کر تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور پھر انہیں تھوڑی کو دل کی شکل میں بدلنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔موٹاپا، موریطانیہموریطانیہ میں اس وقت تک کسی خاتون کو خوبصورت نہیں مانا جاتا جب تک اس کی توند نہ نکلی ہوئی ہو، تو وہاں لڑکیاں اس معیار کو پانے کے لیے ایسے خصوصی فارمز میں جاتی ہیں جہاں انہیں روزانہ 16 ہزار کیلوریز کا استعمال کرایا جاتا ہے، مگر اس روایت کے نتیجے میں بیشتر لڑکیاں معدے کے امراض کا بھی شکار ہوجاتی ہیں۔

چہرے پر سرجیکل ڈریسنگ، ایرانویسے شاید یقین کرنا مشکل ہو مگر ایران میں سیدھی ناک کے لیے مرد اور خواتین کوئی بھی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں، جو یہاں نہ صرف خوبصورت کی علامت بلکہ معاشرے میں ایک مخصوص مقام بھی دیتا ہے، مگر اس سے بھی ہٹ کر جو عجیب ترین چیز یہاں نظر آتی ہے وہ عوامی مقامی پر اپنے چہرے یا ناک پر سرجیکل ڈریسنگ کے ساتھ گھومنا ہے۔زرد جلد، چین اور تھائی لینڈچین اور تھائی لینڈ وغیرہ میں زرد جلد کو خوبصورتی کا معیار سمجھا جاتا ہے، اگر آپ وہاں کسی دکان میں فیس کریم کو تلاش کرنے کی کوشش کریں گے تو بلیچنگ کریم کو تلاش کرنا ناممکن ہوگا، متعدد چینی افراد بغیر ماسک کے ساحل پر بھی نہیں جاتے کیونکہ وہ اپنی جلد کو سورج کی شعاعوں سے بچانا چاہتے ہیں۔بڑی پیشانی، افریقہافریقہ کے فیولا نامی قبیلے میں خواتین کے لیے خوبصورتی اس وقت تک نامکمل رہتی ہے۔

جب تک ان کی پیشانی چوڑی نہ ہو، اسی لیے بیشتر خواتین اپنے سر کے اوپری حصے کے بالوں کو صاف کرکے چوڑی پیشانی کا تاثر قائم کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔لمبی گردن، برمامشرقی برما میں خواتین اپنے گلے میں رنگ پہنتی ہیں تاکہ اسے لمبا کیا جاسکے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ گردن جتنی لمبی ہوگی اتنی ہی وہ خوبصورت نظر آئیں گی۔

وہاں کے رہنے والوں کا تو یہ بھی ماننا ہے کہ یہ روایت خواتین کو شیروں سے بھی تحفظ دیتی ہے۔پھیلے ہوئے ہونٹ، مورسی، افریقی قبیلہایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے مورسی قبیلے میں لڑکیاں اپنے نچلے ہونٹ کی جلد کو پھیلانے کے لیے خصوصی ڈسک کا استعمال کرتی ہیں، یہ ڈسک جتنی بڑی ہوگی، اس لڑکی کا سماجی رتبہ بھی اتنا ہی بلند ہوگا اور شادی سے پہلے زیادہ جہیز بھی ملے گا۔جڑی ہوئی بھنویں، تاجکستانتاجکستان کے مختلف خطوں میں جڑی ہوئی بھنوؤں کو نسوانی خوبصورتی کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔

اگر قدرتی طور پر کسی لڑکی کی بھنویں جڑی ہوئی نہ ہو تو وہ اس کا حصول کسی سیاہ لکیر سے ممکن بناتی ہے، وہاں کے رہنے والوں کا ماننا ہے کہ ایسی بھنویں خوش قسمت زندگی کی علامت ہوتی ہیں۔