سرکاری خرچ پر پی ایچ ڈی کے لئے بیرون ملک جانیو الے 428سکالرز غائب ہو گئے

سرکاری خرچ پر پی ایچ ڈی کے لئے بیرون ملک جانیو الے 428سکالرز غائب ہو گئے

اسلام آباد :ہائر ایجوکیشن کمیشن کا سکالر شپ پروگرام پاکستان کے لئے فائدے کے بجائے نقصان کا باعث بن رہا ہے، حکومت پاکستان نے ہزاروں طالب علموں کو سپانسر کیا اور سرکاری خزانے سے پیسہ خرچ کر کے بیرون ملک پی ایچ ڈی اور ایم فل کے لئے بھیجا , کروڑوں ڈالرز کے خرچ پر امریکہ ، برطانیہ اور دیگر مغربی ملکوں میں پی ایچ ڈی اور ایم فل پروگرام کے لئے جانے والے تقریباً850پاکستانی سکالرز ہیں جنہوں نے واپس آنے کے بجائے وہیں سکونت اختیار کر لی یا غائب ہو گئے ہیں، سرکاری خرچ پر پی ایچ ڈی کے لئے بیرون ملک جانیو الے 428سکالرز غائب ہو گئے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قوانین کے مطابق بیرون ملک جانے والوں کو واپسی کا حلف نامہ دینا پڑتا ہے کہ پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وطن واپس آئیں گے اور تقریباً5سال تک پاکستان کے اداروں میں کام کرنے کے پابند ہوں گے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے سینٹ میں بتایا کہ5780اسکالرز کو اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ملک بھیجا گیا جن میں سے3800نے تعلیم مکمل کر رہے ہیں جبکہ 428سکالرز غائب ہو گئے ہیں۔ واپس نہ آنے والے 55سکالرز سے جرمانہ وصول کیا جبکہ 338سکالرز کے خلاف اب قانونی کارروائی شروع کی جا رہی ہے ۔